جہان دل میں ہوئے انقلاب اور ہی کچھ
جہان دل میں ہوئے انقلاب اور ہی کچھ مری نگاہ نے دیکھے تھے خواب اور ہی کچھ ملے ہیں طالب ایفا کو کچھ نئے وعدے سوال اور ہی کچھ تھا جواب اور ہی کچھ ڈرا نہ نار جہنم سے مجھ کو اے واعظ مرے جنم میں لکھے ہیں عذاب اور ہی کچھ سجا کے لائے تھے کچھ لوگ نامۂ اعمال میان حشر ہوا احتساب اور ہی ...