میرے غم خوار
یہ جو مرے غم خوار ہیں یارو بہت بڑے مکار ہیں یارو صورت سے کام آنے والے اندر سے بیکار ہیں یارو دولت ان کا دین اور ایماں مطلب کے سب یار ہیں یارو گل کی خوشبو بیچ کے اب یہ گلشن سے بیزار ہیں یارو یہ سچ مچ غدار ہیں یارو یہ جو مرے غم خوار ہیں یارو باتوں میں شرماتے ہیں ہر قیمت پر بک ...