شاعری

سمے

میرے سامنے کئی کوندھتی تلواریں ٹوٹیں دیکھتے دیکھتے کئی سورما شہید ہوئے خرد و جنوں کی میں نے کئی جنگیں دیکھیں میں نے دیکھا سوریہ پتر کو بے بس ہوتے کئی شاہوں کے اوندھے پڑے پرچم دیکھے یہ اور بات کہ خاموشی میری فطرت ہے میری آنکھیں لیکن کبھی بند نہیں ہوتیں بڑے طریقے سے میں سب پہ وار ...

مزید پڑھیے

خیال

بچپن میں ماں باپ کا سایہ جوانی تنہا تنہا آج خیال کے گلیارے سے کس وادی میں پہنچا ہوں جہاں مجھے ایسا لگتا ہے تنہائی سناٹا بن کر میرا پیچھا کرتی ہے شاید کوئی یاد کا سایہ اک مونس اک ساتھی ہے کبھی کبھی ایسا لگتا ہے یہ گلنار جیون میرا ایسے موڑ پہ چھوڑے گا جہاں نہ کوئی ساتھی ہوگا اور نہ ...

مزید پڑھیے

حالات

کبھی کبھی بادل کا کوئی آوارہ ٹکڑا اپنے وجود سے کہیں دور کسی کوہ سے الجھ جاتا ہے یوں بھٹک کر تنہائیوں کی باہوں میں پناہ لیتا ہے کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے میرے وجود کے نہاں خانے میں سرکتی ہوئی کوئی صدا اپنی سرگوشیوں سے دل کو اداس کر دیتی ہے کہ بے رنگ موسموں کی کڑواہٹ سے الفاظ کے ...

مزید پڑھیے

فراق

تیری فرقت میں اے مرے دلبر دل کہیں بھی بہلتا نہیں ہے لمحہ لمحہ مجھے ڈس رہا ہے اور دم بھی نکلتا نہیں ہے جب بھی چاہے تو روکے زمیں کو تو ستاروں سے گردش ہٹا لے اور ادھر ایک میں ہوں کہ خود سے اپنا دل بھی سنبھلتا نہیں ہے اک چراغ محبت تھا ایسا جو کہ روشن تھا تیری جبیں پر ہائے کیوں وہ چراغ ...

مزید پڑھیے

تضاد و مصلحت

کہیں اک بھول سے جنت نکل جاتی ہے قدموں سے کہیں اس کو بھلانے سے بھی صاحب کچھ نہیں ہوتا کہیں آنسو بہانے سے بصارت لوٹ آتی ہے کہیں گھر کو لٹانے سے بھی صاحب کچھ نہیں ہوتا کہیں دریا کی موجیں فیصلہ کرتی ہیں ظالم کا کہیں دریا پہ جانے سے بھی صاحب کچھ نہیں ہوتا کہیں یہ خوئے خوں ریزی ...

مزید پڑھیے

قرب الٰہی

میں تھا قرب الٰہی سے شاد و مگن اس سے محو سخن کہ اچانک وہیں ہاں حرم کے قریب ایک معصوم بچی نے دیکھا مجھے اس کی نظروں میں تو حسرت و یاس تھی اک زمانے کی شاید وہاں پیاس تھی ماں کی ممتا کی پیاس بابا جانی کی پیاس گھر کے آنگن کی پیاس خوش لباسی کی پیاس کھانے پانی کی پیاس کھوئے بچپن کی ...

مزید پڑھیے

خواب

میں نے خواب دیکھا تھا پانیوں کے پار اک دن بستی اک بساؤں گا جس کے رہنے والوں میں نفرتیں نہیں ہوں گی صرف قربتیں ہوں گی بس محبتیں ہوں گی یوں ہوا کہ پھر اک دن اک اڑن کھٹولے نے لا کھڑا کیا مجھ کو میری خواب بستی میں نا شناس بستی کے خوش نما مکانوں میں قربتیں تو کم کم تھیں دوریاں زیادہ ...

مزید پڑھیے

شعور دل سے

آج قلم کی نوک تلے عجیب موضوع تڑپ رہا ہے شعور دل سے الجھ پڑا ہے دماغ بھی کچھ کہہ رہا ہے کہ ہر ایک شے کو مفاد میں تولنے والے ہواؤں میں زہر گھولنے والے نئی دنیا کے جدید مسئلوں کا حل نکال سکیں گے کسی معاملے کو سلجھا سکیں گے شعور دل سے یہ کہہ رہا ہے

مزید پڑھیے

ظلمات

جس طرح کسی مفلس کی تقدیر کا ستارہ بہت دور کہیں تاریک راہوں میں بھٹک کر دم توڑ رہا ہو شام ہوتے ہی اس دیار کا چپہ چپہ گھپ اندھیروں میں ڈوب جاتا ہے ایسے میں سماعت سے سرگوشیاں کرتے ہوئے سناٹے اندھیروں کو کوستے ہوئے لمحات دور سے آتی ہوئی کسی بے بس کی پکار جب احساس سے ٹکراتی ہے تو ...

مزید پڑھیے

خود کلامی

میرے رخسار پہ جو ہلکی ہلکی جھریاں آ گئی ہیں یقیناً اس کو بھی آ گئی ہوگی زندگی کے سفر میں عمر کے جس ڈھلان پر میں کھڑا ہوں یقیناً وہ بھی وہیں آ گیا ہوگا روز و شب کے مد و جزر رنج و غم آنسو و خوشی سرد گرم صبح و شام سے الجھتے ہوئے چڑھتی عمر کا وہ چلبلا پن جو اب سنجیدگی میں ڈھل چکا ہے عین ...

مزید پڑھیے
صفحہ 919 سے 960