شاعری

سنگم

پریاگ پہ بچھڑی ہوئی بہنیں جو ملی ہیں پانی کی زمیں پر بھی تو کلیاں سی کھلی ہیں کچھ گنگا کا رکنا کچھ جمنا کا جھکنا پھر دونوں کا ملنا وہ پھول سے کھلنا کس شوق سے اٹھلاتی ہوئی ساتھ چلی ہیں یہ عشق و محبت کے نظارے ازلی ہیں کہتے ہیں کہ جنت سے بھی آئی ہے بہن ایک گو تینوں کا ہی اصل میں گھر ...

مزید پڑھیے

جیسا میرا دیس

پھولوں کا ہر سمت مہکنا کلیوں کا ہر روز چٹکنا باغوں میں بلبل کا چہکنا میووں کا شاخوں سے نکلنا جیسا میرا دیس ہے افسرؔ ایسا کوئی دیس نہیں کیسے کیسے اچھے دریا وہ ان کا اٹھلا کے چلنا دو بہنیں ہیں گنگا جمنا دنیا میں ثانی نہیں ان کا جیسا میرا میرا دیس ہے افسر ایسا کوئی دیس نہیں شبنم نے ...

مزید پڑھیے

چاند میں پریاں رہتی ہیں

اماں باجی کہتی ہیں چاند میں پریاں رہتی ہیں رات کو پر پھیلاتی ہیں اور اتر کر آتی ہیں سب بچوں کو سلاتی ہیں اور پھر خواب دکھاتی ہیں اماں باجی کہتی ہیں چاند میں پریاں رہتی ہیں میں تو آج نہ سوؤں گا رات گئے تک جاگوں گا باہر باغ میں بیٹھوں گا چاند کی پریاں دیکھوں گا اماں باجی کہتی ...

مزید پڑھیے

گرمی کی چھٹیاں

مشکل سے پھر اسکول نہ جانے کے دن آئے بے فکری سے پھر وقت گنوانے کے دن آئے پھر رات کو چھپ چھپ کے ڈرانے کے دن آئے سہمے ہوئے لوگوں کو بنانے کے دن آئے پھر بیٹھ کے طبلہ سا بجانے کے دن آئے پھر لیٹ کے تنہائی میں گانے کے دن آئے ہر صبح کو پھر باغ میں جانے کے دن آئے تو کہہ کے وہ کوئل کو چڑھانے ...

مزید پڑھیے

بہار کے دن

آیا ہے بہار کا زمانہ باغوں کے نکھار کا زمانہ کلیاں کیا کیا چٹک رہی ہیں ساری روشیں مہک رہی ہیں ہلکی ہلکی یہ ان کی خوشبو پھیلی ہوئی ہے چمن میں ہر سو چڑیاں گاتی ہیں گیت پیارے سنتے ہیں چمن میں پھول سارے شاخوں کا بنا لیا ہے جھولا پھولوں سے لدا ہوا ہے جھولا کونپل ہر اک ہے کیسی ...

مزید پڑھیے

کنکوا بن جاؤں

تارا سا لہراؤں کنکوا بن جاؤں جب اماں تم آؤ چھت کو خالی پاؤ چپ کی چپ راہ جاؤ سارے میں ڈھنڈواؤ پھر بھی میں تو نہ آؤں کنکوا بن جاؤں ڈور کو جب تم پاؤ کھینچو اور کھنچواؤ اور ہنستی بھی جاؤ اور پھر مجھ کو بلاؤ تب میں گھر میں آؤں کنکوا بن جاؤں

مزید پڑھیے

اے خدا اے خدا

پھول بھیجے ہیں جو تو نے پودوں کے ہاتھ سارے دن آج کھیلا ہوں میں ان کے ساتھ اور کلیاں کھلا اور کلیاں کھلا اے خدا اے خدا اے خدا رات تاروں سے جھولی بھرے آئی تھی گھپ اندھیرا مگر ساتھ وہ لائی تھی میں کبھی خوش ہوا میں کبھی ڈر گیا اے خدا اے خدا اے خدا اے خدا پتیاں ہیں ہتھیلی پہ موتی ...

مزید پڑھیے

ایک اجنبی لڑکی

شام شام جیسی تھی راستوں پہ ہلچل تھی کام کرنے والے سب اپنا فرض ادا کر کے اپنے اپنے میداں سے کچھ تھکے تو کچھ ہارے اپنے گھر کو جاتے تھے بھیڑ تھی دکانوں پر گھر کو لوٹنے والے اگلی صبح کی خاطر رک کے مال لیتے تھے ہر کسی کو جلدی تھی اور شام ڈھلتی تھی ایک ہم تھے آوارہ کل نہ تھا کوئی سودا اس ...

مزید پڑھیے

زندان نامہ

آج تاریکئ شب حد سوا لگتی ہے جانے کیا بات ہوئی ہے کہ گھٹن ہوتی ہے گو کہ اک عمر گزاری ہے اسی زنداں میں نیم تاریک سے اس گوشۂ ویراں سے مری ایسا لگتا ہے کہ دیرینہ شناسائی ہے اس کی دیواروں پہ لکھے ہیں کئی افسانے جن میں دلگیر تمناؤں کی گہرائی ہے اس کی بے جان زمیں نے مری آنکھوں میں بہت خشک ...

مزید پڑھیے

جوان بیٹی سے باپ کا خطاب

مری بیٹی مری جاناں تمہیں سب یاد تو ہوگا بہت پہلے بہت پہلے جوانی کا تھا جب عالم مرے بازو میں طاقت تھی مرے سینے میں ہمت تھی انہیں ایام میں اک دن مری آغوش الفت میں کسی نے لا کے رکھا تھا تمہارا پھول سا چہرہ بدن بے انتہا نازک مرے ان سخت ہاتھوں میں عجب نرمی سی آئی تھی مری اس آنکھ نے بو سے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 916 سے 960