شاعری

نعرۂ حق

جفا شعار ستم کیش حریت دشمن ڈرا رہا ہے تو آنکھیں یہ کیا دکھا کے مجھے مرے قدم کو ہو جنبش یہ غیر ممکن ہے پیام شوق سے دے درد و ابتلا کے مجھے کوئی مجھے رہ حق سے ہٹا نہیں سکتا اگر یقین نہ ہو دیکھ لے ہٹا کے مجھے زباں پہ کلمۂ حق کے سوا جو حرف آ جائے تو پھونک دے مری غیرت ابھی جلا کے مجھے ہے ...

مزید پڑھیے

علم کی ضرورت

جہاں میں ہر طرف ہے علم ہی کی گرم بازاری زمیں سے آسماں تک بس اسی کا فیض ہے جاری یہی سرچشمۂ اصلی ہے تہذیب و تمدن کا بغیر اس کے بشر ہونا بھی ہے اک سخت بیماری بناتا ہے یہی انسان کو کامل ترین انساں سکھاتا ہے یہی اخلاق و ایثار و روا داری یہی قوموں کو پہنچاتا ہے بام اوج و رفعت پر یہی ...

مزید پڑھیے

ملک کی محبت

جسے ملک سے اپنے الفت نہیں ہے وہ دل قابل عفو و رحمت نہیں ہے بڑی چیز ہیں اتحاد و محبت بغیر ان کے دنیا میں عزت نہیں ہے خدایا وطن کی محبت عطا کر کہ اس کے سوا کوئی دولت نہیں ہے یہ آپس کی ناچاقیاں ختم کر دو کوئی اس سے بڑھ کر جہالت نہیں ہے جو تعلیم دیتا ہے جنگ و جدل کی کبھی مصلح ملک و ملت ...

مزید پڑھیے

دعا

یا خدا ہم کو آدمیت دے ملک اور قوم کی محبت دے کر عطا اس قدر تمیز ہمیں کہ ہو اپنا وطن عزیز ہمیں اس کی خدمت کو فخر جانیں ہم اس کی ہر بات دل سے مانیں ہم پھوٹ اور افتراق کھو دیں ہم پاپ کی ناؤ کو ڈبو دیں ہم حسد و کینہ و خصومت و شر کر دیں ان میں سے سب کو ملک بدر ایک ہو جائیں سب خواص و عوام نہ ...

مزید پڑھیے

حصول آزادی کی دقتیں

ہند کا آزاد ہو جانا کوئی آساں نہیں دیکھنا تم کو ابھی کیا کیا دکھایا جائے گا دیکھنا تم سے ابھی کتنے کئے جائیں گے مکر کس طرح تم کو ابھی چکر میں لایا جائے گا تم میں ڈالا جائے گا اک سخت و نازک تفرقہ تم کو شہ دے دے کے آپس میں لڑایا جائے گا پیشوایان مذاہب کو ملیں گی رشوتیں ڈھونگ تبلیغ ...

مزید پڑھیے

مستقبل

آنے والا ہے بہت جلد ایک ایسا عہد بھی دہر کے حالات موجود فنا ہو جائیں گے اور ہی ہو جائیں گے کچھ یہ زمین و آسماں اور ہی کچھ روز و شب صبح و مسا ہو جائیں گے رفعتوں پر ہر طرف چھا جائے گا ضعف و جمود عرش والے مائل تحت الثریٰ ہو جائیں گے پستیاں کر لیں گی طے سارے مقامات فراز خاک کے ذرے ثریا ...

مزید پڑھیے

خوابوں کی حقیقت

بچہ ممی مجھ کو باتوں سے بہلاؤ نا کیا ہوتے ہیں خواب مجھے بتلاؤ نا مجھے بتاؤ کیا خوابوں کی حقیقت ہے کیوں کر کیسے اتنی پیاری جنت ہے کیا یہ سچ ہے دودھ کی نہریں بہتی ہیں وہاں کہیں کیا رنگین پریاں رہتی ہیں ماں میرے منے غور سے سن جو سناتی ہوں تجھے حقیقت خوابوں کی سمجھاتی ہوں خواب ہماری ...

مزید پڑھیے

کرنوں کی شہزادی

نیل گگن کے ساگر میں یہ چاند کی کشتی ڈول رہی ہے جیسے ایک سنہری تتلی اڑنے کو پر تول رہی ہے لوگ یہ کہتے ہیں کشتی میں چاند کی بڑھیا ہوتی ہے راتوں کو جاگا کرتی ہے اور دن بھر وہ سوتی ہے لیکن میں نے یہ بھی سنا ہے چاند میں اک آبادی ہے اس کشتی کو کھینے والی کرنوں کی شہزادی ہے یہ شہزادی ...

مزید پڑھیے

حمد

اے خدا ہے تو ہی مالک دو جہاں تیری قدرت کے جلوے ہیں ہر سو عیاں جگمگائیں ترے نور کی بھیک سے چاند تارے کرن چاندنی کہکشاں پھول شبنم چمن رنگ خوشبو دھنک سب کے سب ہیں تیری عظمتوں کے نشاں پیڑ پودے تیری حکمرانی میں ہیں تیرے ہی حکم سے ہیں سمندر رواں تیرا کلمہ ہواؤں کے ہونٹوں پہ ...

مزید پڑھیے

تتلیاں

جب آنکھیں بند کرتا ہوں تو آ جاتی ہیں رنگین تتلیاں ان بند آنکھوں میں ہزاروں رنگ اپنے آپ بھر جاتے ہیں نظروں میں یہ اڑتی تتلیاں ہیں حسین کلیوں سی پھولوں سی لچکتی ڈولتی لہراتی بلکھاتی ہواؤں میں مہکتے رنگ گل بوٹے سجاتی ہیں فضاؤں میں مگر جب آنکھ کھلتی ہے تو یہ احساس ہوتا ہے یہاں بارود ...

مزید پڑھیے
صفحہ 891 سے 960