کرنوں کی شہزادی

نیل گگن کے ساگر میں یہ چاند کی کشتی ڈول رہی ہے
جیسے ایک سنہری تتلی اڑنے کو پر تول رہی ہے
لوگ یہ کہتے ہیں کشتی میں چاند کی بڑھیا ہوتی ہے
راتوں کو جاگا کرتی ہے اور دن بھر وہ سوتی ہے
لیکن میں نے یہ بھی سنا ہے چاند میں اک آبادی ہے
اس کشتی کو کھینے والی کرنوں کی شہزادی ہے
یہ شہزادی اندھیارے کا راج مٹانے آتی ہے
رات کے در تک اجیارے کا دیپ جلانے آتی ہے
یہ شہزادی صبح کو نظروں سے اوجھل ہو جاتی ہے
اور کسی گمنام جزیرے میں جا کر سو جاتی ہے
میں بستر پر چپ لیٹا ہوں رات جہاں سے بھاگ رہی ہے
کرنوں کی شہزادی لیکن صبح کی فکر میں جاگ رہی ہے