تتلیاں

جب آنکھیں بند کرتا ہوں
تو آ جاتی ہیں
رنگین تتلیاں ان بند آنکھوں میں
ہزاروں رنگ اپنے آپ بھر جاتے ہیں
نظروں میں
یہ اڑتی تتلیاں ہیں
حسین کلیوں سی پھولوں سی
لچکتی ڈولتی لہراتی بلکھاتی ہواؤں میں
مہکتے رنگ گل بوٹے سجاتی ہیں فضاؤں میں
مگر جب آنکھ کھلتی ہے
تو یہ احساس ہوتا ہے
یہاں بارود بم راکٹ دھماکوں کی صدائیں ہیں
بہت بوجھل فضائیں ہیں
جو ان کے پر جلا دیں گے
وہی دہکی ہوائیں ہیں
یہی سب دیکھ کر میں اپنی آنکھیں بند کرتا ہوں
کہ ان میں رنگ بھرنے تتلیاں پھر لوٹ آئیں گی