شریف زادہ
سنو کل تمہیں ہم نے مدراس کیفے میں اوباش لوگوں کے ہم راہ دیکھا وہ سب لڑکیاں بد چلن تھیں جنہیں تم سلیقے سے کافی کے کپ دے رہے تھے بہت فحش اور مبتذل ناچ تھا وہ کہ جس کے ریکارڈوں کی گھٹیا دھنوں پر تھرکتی مچلتی ہوئی لڑکیوں نے تمہیں اپنی باہوں کی جنت میں رکھا بہت دکھ ہوا تم نے ہوٹل میں ...