شاعری

صورت کا اپنی یار پرستار تھا سو ہے

صورت کا اپنی یار پرستار تھا سو ہے آئینہ دل اس کو جو درکار تھا سو ہے یہ دل ہے تیغ ابروئے خم دار کا شہید اس کا گواہ دیدۂ خم دار تھا سو ہے مالک ہے میرے دل کا خدا تجھ سے اے صنم پیوستہ بندگی کا جو اقرار تھا سو ہے ظاہر میں گرچہ کفر سے منکر ہوا ہے شیخ پوشیدہ اس کی سبحہ میں زنار تھا سو ...

مزید پڑھیے

شمع کے تیرے کرشمے نے دل افروزی کی

شمع کے تیرے کرشمے نے دل افروزی کی ان نے تب دور یہ محفل کی سیہ روزی کی آئے بو گرمیٔ خورشید سے دل سوزی کی سرگزشت اپنی کہیں ہم جو سیہ روزی کی آہ پروانہ یہ کیوں شمع پہ جلتا ہوگا رات کو بزم میں بو آتی تھی جاں سوزی کی قحط غم خوار سے ازبسکہ یہ دل جلتا تھا دل کے جلنے پہ مری شمع نے دل سوزی ...

مزید پڑھیے

پاس آداب ترے حسن کا کرتے کرتے

پاس آداب ترے حسن کا کرتے کرتے تجھ کو دیکھا بھی کبھی ہوں گا تو ڈرتے ڈرتے مستعد ہو کے مرے قتل پہ آیا جلاد میں نے یہ شعر پڑھا درد سے مرتے مرتے بارے صد شکر خدا کا کہ بر آئی امید آرزو آج کی یک عمر سے کرتے کرتے سرد مہروں سیتی پالا نہ پڑا تھا سو پڑا ہو گئے سرد دم سرد کے بھرتے بھرتے منزل ...

مزید پڑھیے

زلف دلبر لے گئی دل گھات سے

زلف دلبر لے گئی دل گھات سے میں تو بے دل ہو رہا ہوں رات سے اے دل بے تاب ایتا مت تڑپ جی بتنگ آیا ہے تیرے سات سے اب تو اے ابر مژہ کھل جا شتاب بھیگ گئے ہم اشک کی برسات سے رشک سے مجھ اشک خوں کے دیکھ لال رنگ مہندی کیں نہ اڑ جا ہات سے سو حلاوت دل مرا پاتا ہے عشق لب شکر کی ایک میٹھی بات ...

مزید پڑھیے

عاشق ہوئے ہیں جب سے ہم خود سے جا رہے ہیں

عاشق ہوئے ہیں جب سے ہم خود سے جا رہے ہیں بے درد ناصحوں نے ناحق ستا رہے ہیں فصل بہار میں ہم کیوں کر نہ ہوں دوانے گل چاک کر گریباں دھومیں مچا رہے ہیں پھر آونے کا وعدہ تم کر گئے ہو ہم سے پیارے تمہاری رہ پر آنکھیں لگا رہے ہیں اے ابر تو برستا اور ہی طرف چلا جا امڈے ہیں غم کے بادل سو ہم ...

مزید پڑھیے

مرنا جینا وفا حیا کیا ہے

مرنا جینا وفا حیا کیا ہے ہم سے پوچھو یہ مدعا کیا ہے جو بھی ہے صاف صاف بولے وہ بے خبر ہے خفا خفا کیا ہے میرا محبوب ہے مرا مصرع بول اب تیرا قافیہ کیا ہے جس کو ہم نے نچوڑ پھینکا ہے اس جوانی میں اب بچا کیا ہے میں نے اپنے طبیب سے پوچھا درد وہ ہے تو پھر دوا کیا ہے ہم جوانی تلک پہنچ ...

مزید پڑھیے

ترے آنچل کو دھانی لکھ رہا ہوں

ترے آنچل کو دھانی لکھ رہا ہوں تجھے میں رات رانی لکھ رہا ہوں یہ درد دل یہ آنسو زخم سارے کسی کی مہربانی لکھ رہا ہوں ہے میرے ذہن میں جس کا تصور اسے پریوں کی رانی لکھ رہا ہوں کسی کو لن ترانی لگ رہی ہیں جو باتیں خوش بیانی لکھ رہا ہوں ترے لب میرے لب کے ماحصل ہیں ترے صدقے جوانی لکھ رہا ...

مزید پڑھیے

پہلے بنتے تھے مکاں بسنے بسانے کے لئے

پہلے بنتے تھے مکاں بسنے بسانے کے لئے اب مکاں بنتے ہیں دنیا کو دکھانے کے لئے عشق تو یہ ہے ترے نام پہ مٹ جاؤں میں کیوں لکھوں نام ہتھیلی پہ مٹانے کے لئے تیرا عاشق تیرے قدموں سے لپٹ جائے گا روٹھنے والے تجھے آج منانے کے لئے غم زدہ دیکھ کے ہنستا ہے زمانہ اشراقؔ ہنسنا پڑتا ہے یہاں غم ...

مزید پڑھیے

ترا چہرہ ترا حسن وفا کچھ اور کہتا ہے

ترا چہرہ ترا حسن وفا کچھ اور کہتا ہے مگر شیریں لبوں کا ذائقہ کچھ اور کہتا ہے تجھے سب شاعروں نے اپنے اپنے رنگ میں ڈھالا مگر میری غزل کا آئنہ کچھ اور کہتا ہے عجب سی کشمکش میں ہوں زوال عشق ہے لازم صنم کچھ اور کہتا ہے خدا کچھ اور کہتا ہے تری قربت میں چاہت کی کشش دیکھی نہیں ...

مزید پڑھیے

لگ گئی مجھ کو یہ کس شخص کی ہائے ہائے

لگ گئی مجھ کو یہ کس شخص کی ہائے ہائے ایک لمحہ بھی مجھے چین نہ آئے ہائے سسکیاں آہ و فغاں اور میں کیا کیا دیکھوں ظلم اتنا بھی کوئی مجھ پہ نہ ڈھائے ہائے جام ہاتھوں سے پلاتا ہے وہ ہر شام کے بعد کاش ہونٹوں سے بھی اک روز پلائے ہائے میرے محبوب ترے رخ کی زیارت کے لئے چاند کی چاندنی ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2915 سے 4657