شاعری

گرفتاری کی لذت اور نرا آزاد کیا جانے

گرفتاری کی لذت اور نرا آزاد کیا جانے خوشی سے کاٹنا غم کا دل ناشاد کیا جانے اسی غفلت سے لذت ہے گی حاصل خواب شیریں میں ہماری تلخ کامی کا مزا فرہاد کیا جانے تصور صورت معنی کا باندھے ہے قصور دل حقیقت کی یہ صنعت مانی و بہزاد کیا جانے تردد میں ہے میرے ذبح کے اے عشقؔ وہ اب تک نگاہ ناز ...

مزید پڑھیے

خدا مرے دل پر خوں کو داغدار کرے

خدا مرے دل پر خوں کو داغدار کرے جو لالہ زار مری خاک سے بہار کرے مراد دل ہے یہی آرزوئے دل ہے یہی خدا مجھے تری الفت سے اشتہار کرے بنا ہے شیشۂ ساعت مرا دل نازک غبار خاطر یاراں کا تا شمار کرے فروتنی کے تصدق سے ہے سبک پرواز نہ سرکشی پہ شرر اپنی افتخار کرے

مزید پڑھیے

عشق کی آگ میں اب شمع سا جل جاؤں گا

عشق کی آگ میں اب شمع سا جل جاؤں گا تجھ لگن بیچ قدم گاڑ نہ ٹل جاؤں گا گر دم تیغ سے سو بار کٹے گی گردن اپنی ثابت قدمی سیتے سنبھل جاؤں گا میں وہ جاں باز و حوالہ ہوں پتنگے کی طرح شمع رو تیرے اپر جان سے جل جاؤں گا شجر موم سا ہوں عالم موہوم کے بیچ مہرباں گرم نگاہی سے پگھل جاؤں گا خاک ...

مزید پڑھیے

نہ آئینہ ہی اس صورت کے آگے ہکا بکا ہے

نہ آئینہ ہی اس صورت کے آگے ہکا بکا ہے سیاہی دیکھ اس کے خط کے مد کی دل میں لکا ہے ہوا انساں نمایاں نور ذات پاک وحدت سے کہ جیوں خورشید کے پرتو سے ذرے میں جھمکا ہے ہوا اخبار سے ثابت ثواب حج اکبر ہے زیارت کر لے اے غافل دل آگاہ مکہ ہے بچا نیں کوئی اس ظالم کے جور چشم و مژگاں سے وہاں ...

مزید پڑھیے

اگر ثابت قدم ہو عشق میں جیوں شمع جل سکیے

اگر ثابت قدم ہو عشق میں جیوں شمع جل سکیے مقابل تند خو کی تیغ ابرو کے سنبھل سکیے ہمارے اشک خونیں نے حنائی رنگ لایا ہے ارے دل اس کے پاؤں پر یہ آنکھیں اب تو مل سکیے پلک سے جس طرح آنسو گزر جاتا ہے اک پل میں صراط اوپر خدا کا فضل شامل ہو تو چل سکیے نکلنا صید کا صیاد کے پھاندے سے مشکل ...

مزید پڑھیے

حیراں ہیں دیکھ تیری صورت کو یاں تلک ہم

حیراں ہیں دیکھ تیری صورت کو یاں تلک ہم تصویر ساں اے پیارے مارے نہیں پلک ہم ہوں باریاب کیوں کر خورشید رو تلک ہم اے کاش اس کی دیکھیں جیوں ذرہ اک جھلک ہم یہ فال آرزو ہے ایسا نہ بینو دیکھو دلبر کے پھر بھی ہوں گے وابستۂ الک ہم ہر حال میں غرض عشقؔ داد جنوں ہے دینی سر پھوڑتے فلک سے ...

مزید پڑھیے

غم مرا دشمن جانی ہے کہو یا نہ کہو

غم مرا دشمن جانی ہے کہو یا نہ کہو میرے آنسو کی زبانی ہے کہو یا نہ کہو رات پروانے کے ماتم میں گداز دل سے شمع کی اشک فشانی ہے کہو یا نہ کہو غنچۂ گل کے تئیں دیکھتے ہی ہم نے کہا دل پر خوں کی نشانی ہے کہو یا نہ کہو ماتھا گھسنے سے مرے مہر جبیں کے در پر صبح کی اجلی پیشانی ہے کہو یا نہ ...

مزید پڑھیے

رشتۂ دم سے جان ہے تن میں

رشتۂ دم سے جان ہے تن میں منکے منکے سے تیرے سمرن میں دیدۂ دل سے دیکھتا ہوں تجھے سوچتا ہوں جب اپنے میں من میں گل ہے شبنم سے آہ دیدۂ تر بن وہ گل رو کے صبح گلشن میں کربلا کے بگولے سارے کاش خاک اڑاتا ہوا پھروں بن میں گوہر آب دار کے مانند اشک غلطاں ہیں میرے دامن میں سرو گل زار سا ...

مزید پڑھیے

ترک خواہش زر کر کیمیا گری یہ ہے

ترک خواہش زر کر کیمیا گری یہ ہے دل میں رکھ خیال دوست شیشہ و پری یہ ہے دیکھ ہو گئی نرگس باغ میں تجھے حیراں شوخ چشم جادوگر تیری ساحری یہ ہے زلف تیری افسوں گر چشم تیری پر جادو وہ ہے سحر بنگالہ سحر سامری یہ ہے میرے آہ بھرنے پر شب کو تو جو ہنستا ہے وہ عجب ہوائی ہے زور پھلجھڑی یہ ...

مزید پڑھیے

گزارش کر صبا خدمت میں تو اس لاابالی کے

گزارش کر صبا خدمت میں تو اس لاابالی کے ترے جانے سے گل مرجھا گئے ہیں نقش قالی کے مرے آغوش جب سے اٹھ گیا ہے تو میں روتا ہوں نہیں تھمتے ہیں اشک چشم تصویر نہالی کے میں بے خود ہوں مجھے معذور رکھ رونے میں اے ساقی مری چھاتی بھری ہے درد سے مینائے خالی کے تصور میں تصدق میں ہوں میں اس شمع ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2914 سے 4657