میکدے کا نظام تھا کیا تھا
میکدے کا نظام تھا کیا تھا ہر کوئی تشنہ کام تھا کیا تھا اک شکایت تھی سب کے ہونٹوں پر ساقیا تیرا نام تھا کیا تھا کس کے آنے کے منتظر تھے سبھی کس قدر اہتمام تھا کیا تھا اس طرف غول تھا پرندوں کا کچھ رکھا زیر دام تھا کیا تھا جس کو محسوس کر لیا میں نے وہ ترا انتقام تھا کیا تھا