شاعری

کچھ ایسے حوصلے ہیں زندگی کے

کچھ ایسے حوصلے ہیں زندگی کے مزے آنے لگے ہیں جاں کنی کے کوئی بھی مسئلہ سلجھا نہیں ہے کچھ ایسے ہیں مسائل زندگی کے پرانی اینٹ ہر اک گر رہی ہے ہر اک گھر ہے بہاؤ میں ندی کے وضع داران نفرت اٹھ رہے ہیں نئے امکان ہیں اب دوستی کے ہماری سخت جانی کام آئی ہوا دشمن ہے در پئے دوستی کے

مزید پڑھیے

جاں بہ لب تشنہ دہن جاتے رہے

جاں بہ لب تشنہ دہن جاتے رہے ساقیان‌ بزم جم آتے رہے اک غم دشمن ہی دنیا میں نہ تھا اور بھی غم تھے جو تڑپاتے رہے درد دل بڑھتا گیا ہے جس قدر چارہ جوئی دوست فرماتے رہے ذوق آزادی میں جو تھے جاں بہ لب ایسے قیدی جان سے جاتے رہے

مزید پڑھیے

زاہد نہیں مسجد سے کم حرمت مے خانہ

زاہد نہیں مسجد سے کم حرمت مے خانہ مستوں کی جماعت میں محراب ہے پیمانہ کیوں زلف تری الجھی رہتی ہے اے جانانہ حاضر ہے دل صد چاک درکار ہو گر شانہ دیکھے جو تری صورت ہو جائے ہے دیوانہ ہے عکس سے تجھ رخ کے آئینہ پری خانہ اس دل کا مرے جلنا رکھتا ہے وہ کیفیت دیکھے گا جو پروانہ ہو جائے گا ...

مزید پڑھیے

یہ نخل تاک نیں میکش ترے جب مست ہوتے ہیں

یہ نخل تاک نیں میکش ترے جب مست ہوتے ہیں چمن میں اینڈتے انگڑائیاں لے لے کے سوتے ہیں ترے عشاق کار دست کو کرتے ہیں آنکھوں سے گہر آنسو کے کس صفت سے مژگاں میں پروتے ہیں سفیدی کچھ جو تھی سو بھی مٹی ہیہات رونے سے سیاہی نامۂ اعمال کی کیا خاک دھوتے ہیں گئے گزرے نہیں ہیں عشقؔ دیوانوں سے ...

مزید پڑھیے

بیتی ہے یہ سب دل پہ ہے سب دل کی زبانی

بیتی ہے یہ سب دل پہ ہے سب دل کی زبانی ہجراں کی جو دلبر سے میں کہتا ہوں کہانی تو یار عزیز آنکھوں میں ہے مہر وشوں کے نیں ہے مہ کنعاں بھی ترے حسن کے ثانی ابرو کے ترے چین کے کیا وصف کہوں میں شمشیر میں جوہر سے ہے خوبی کی نشانی سر پر ہو سر بزم کہاں شمع میں ہے آب گر عشق کی آنکھیں جو کریں ...

مزید پڑھیے

رونے میں ابر تر کی طرح چشم کو میرے جوش ہے

رونے میں ابر تر کی طرح چشم کو میرے جوش ہے نالہ میں آہ رعد سا شور ہے اور خروش ہے رعد نے شور سے پکار مستوں کو یہ نوید دی تم ہو کدھر اے مے کشو موسم ناے و نوش ہے چاک کروں ہوں جیب صبر طالع عندلیب دیکھ سننے کو اس کا درد دل گل ہی بہ شکل گوش ہے کن نے چمن میں مے کشی کی ہے صبا تو سچ کہو جام ہے ...

مزید پڑھیے

خورشید رو کے مہر کی جس پر نگاہ ہو

خورشید رو کے مہر کی جس پر نگاہ ہو طالع اسی کا خلق میں رخشندہ ماہ ہو دشمن ہیں دین و دل کے بتاں دیکھ بے خبر اس طرح کیجو ربط کہ جس میں نباہ ہو ہرگز نہ عیب حسن کہے کس کے منہ پہ صاف کر آئینہ مرا دل روشن نگاہ ہو رہتا ہے دل تو اس کے زنخداں کے چاہ بیچ نیں ہے بعید اس کو بھی گر دل کی چاہ ...

مزید پڑھیے

کیوں ہے کہہ آئینہ اس درجہ تو حیراں مجھ سے

کیوں ہے کہہ آئینہ اس درجہ تو حیراں مجھ سے اپنی روداد کو مت کیجیو پنہاں مجھ سے ہوں ہوا خواہ میں اے گل ترا جیوں موج نسیم غنچہ ساں کب ہے گرہ کا ترے نقصاں مجھ سے چشم مست اس کی نے دل توڑ کے پھیری ہے نظر کہ نہ مانگے کہیں اس شیشہ کا تاواں مجھ سے تیر نے خواب میں ہمدرد جو پایا اپنا درد دل ...

مزید پڑھیے

باغ جہاں میں سرو سا گردن کشیدہ ہوں

باغ جہاں میں سرو سا گردن کشیدہ ہوں دامن تعلقات سے عالم کے چیدہ ہوں اس قافلہ کو نالہ سنانے کا ذوق نیں مثل جرس کے میں نہ دہان دریدہ ہوں نیں بھولنے کا مثل جرس کی فغاں کے تئیں نالاں ہوں دل اگرچہ لب آرمیدہ ہوں بسمل ہوں دل فگار ہوں اور جاں بہ لب ہوں آہ صورت عیاں ہے نالہ کی حلق بریدہ ...

مزید پڑھیے

سوز دل ہر شب ہمیں اپنا ہی بتلاتی ہے شمع

سوز دل ہر شب ہمیں اپنا ہی بتلاتی ہے شمع دل کا جلنا ہم دکھاتے ہیں تو جل جاتی ہے شمع یہ دھواں نیں درد سے بھرتی ہے آہیں جاں گداز کس نزاکت سات ایک ایک اشک ٹپکاتی ہے شمع سر ستے پاؤں تلک غرق عرق بے وجہ نیں بے حجاب اس شعلہ رو کو دیکھ شرماتی ہے شمع شعلہ رو کے دیکھنے کی یاں تلک مشتاق ...

مزید پڑھیے
صفحہ 2912 سے 4657