کچھ ایسے حوصلے ہیں زندگی کے
کچھ ایسے حوصلے ہیں زندگی کے مزے آنے لگے ہیں جاں کنی کے کوئی بھی مسئلہ سلجھا نہیں ہے کچھ ایسے ہیں مسائل زندگی کے پرانی اینٹ ہر اک گر رہی ہے ہر اک گھر ہے بہاؤ میں ندی کے وضع داران نفرت اٹھ رہے ہیں نئے امکان ہیں اب دوستی کے ہماری سخت جانی کام آئی ہوا دشمن ہے در پئے دوستی کے