ہنس کے سہہ لیں گے رنج و الم دیکھنا
ہنس کے سہہ لیں گے رنج و الم دیکھنا
مشکلوں میں بھی ثابت قدم دیکھنا
دوستوں حوصلے ہوں نہ کم دیکھنا
راستوں کے ذرا پیچ و خم دیکھنا
بہہ رہا ہے جو دریائے جبر و ستم
پار کر جائیں گے یہ بھی ہم دیکھنا
اک تغیر زمانے کو دے جائیں گے
تم ہمارا بھی زور قلم دیکھنا