کوئی نغمہ بنوں چاندنی نے کہا چاندنی کے لئے ایک تازہ غزل
کوئی نغمہ بنوں چاندنی نے کہا چاندنی کے لئے ایک تازہ غزل کوئی تازہ غزل پھر کسی نے کہا پھر کسی کے لئے ایک تازہ غزل زخم فرقت کو پلکوں سے سیتے ہوئے سانس لینے کی عادت میں جیتے ہوئے اب بھی زندہ ہو تم زندگی نے کہا زندگی کے لئے ایک تازہ غزل اس کی خواہش پہ تم کو بھروسا بھی ہے اس کے ہونے نہ ...