شکست خواب کا ہمیں ملال کیوں نہیں رہا
شکست خواب کا ہمیں ملال کیوں نہیں رہا بچھڑ گئے تو پھر ترا خیال کیوں نہیں رہا اگر یہ عشق ہے تو پھر وہ شدتیں کہاں گئیں اگر یہ وصل ہے تو پھر محال کیوں نہیں رہا وہ زلف زلف رات کیوں بکھر بکھر کے رہ گئی وہ خواب خواب سلسلہ بحال کیوں نہیں رہا وہ سایہ جو بجھا تو کیا بدن بھی ساتھ بجھ ...