شاعری

قلم کو اس لئے تلوار کرنا

قلم کو اس لئے تلوار کرنا کہ بڑھ کے ظلم پر ہے وار کرنا ملی ہے زندگی تو ہم نے سوچا ہمیں کیسا یہاں کردار کرنا بھلا پہلے ہی پتھر کیوں بچھائے اگر تھا راستہ ہموار کرنا جہاں پر ماں کو گہری نیند آئی اسی مٹی کا ہے دیدار کرنا صباؔ ہے آزمائش کا تسلسل کہ دریاؤں پہ دریا پار کرنا

مزید پڑھیے

دل میں آ جا دل بر سائیں

دل میں آ جا دل بر سائیں سونا تجھ بن یہ گھر سائیں تو کیا جانے اس دوری میں کیا بیتی ہے دل پر سائیں یاد ہی میرا سرمایہ ہے تو بھی یاد کیا کر سائیں دکھ کی آنچ ہے دھیمی دھیمی دکھ تو دل کے اندر سائیں اس کو مل جاتی ہے منزل جس کو پیارا وہ در سائیں

مزید پڑھیے

یہ دل کی داستان ہے کہ دل غلام کر دیا

یہ دل کی داستان ہے کہ دل غلام کر دیا عجیب لوگ آپ ہیں عجیب کام کر دیا تمہاری یہ سخاوتیں تمہاری یہ عنایتیں جو غم تمہارے پاس تھا ہمارے نام کر دیا دلوں کا بھید کھل گیا تو پھر عجیب رنگ میں دبی دبی سی بات کو کسی نے عام کر دیا کسی کو سرخ رو کیا کسی کی بزم شوق میں ذرا ذرا سی بات پر یہ ...

مزید پڑھیے

کیا پتہ کیا تھا ادھر اور کیا نہ تھا

کیا پتہ کیا تھا ادھر اور کیا نہ تھا قد مرا دیوار سے اونچا نہ تھا ذہن مردہ جسم بے حس بے لباس میں نے وہ دیکھا ہے جو دیکھا نہ تھا بھاگتا پھرتا ہوں اپنے آپ سے ایسا بھی ہوگا کبھی سوچا نہ تھا ملگجے بگڑے سے چہرے ہر طرف زندگی پہلے تجھے دیکھا نہ تھا مسئلے کچھ لکھ گیا دیوار پر ایک دیوانہ ...

مزید پڑھیے

آواز کے پتھر جو کبھی گھر میں گرے ہیں

آواز کے پتھر جو کبھی گھر میں گرے ہیں آسیب خموشی کے صباؔ چیخ پڑے ہیں پازیب کے نغموں کی وہ رت بیت چکی ہے اب سوکھے ہوئے پتے اس آنگن میں پڑے ہیں چھپ جائیں کہیں آ کہ بہت تیز ہے بارش یہ میرے ترے جسم تو مٹی کے بنے ہیں اس دل کی ہری شاخ پہ جو پھول کھلے تھے لمحوں کی ہتھیلی پہ وہ مرجھا کے ...

مزید پڑھیے

زندگانی ہنس کے طے اپنا سفر کر جائے گی

زندگانی ہنس کے طے اپنا سفر کر جائے گی یوں اجل کا معجزہ اک روز سر کر جائے گی کیا خبر تھی چاہ اس کی دل میں گھر کر جائے گی مجھ کو خود میرے ہی اندر در بدر کر جائے گی پہلے اپنا خوں تو بھر دوں زندگی کی مانگ میں جب اسے جانا ہی ٹھہرا بن سنور کر جائے گی پھول لے جائے گی سارے توڑ کر خوابوں کے ...

مزید پڑھیے

چکھو گے اگر پیاس بڑھا دے گا یہ پانی

چکھو گے اگر پیاس بڑھا دے گا یہ پانی پانی تمہیں ہرگز نہ صباؔ دے گا یہ پانی اک روز ڈبو دے گا مرے جسم کی کشتی مجھ سے مجھے آزاد کرا دے گا یہ پانی پہنچے گا سرابوں کا وہاں بھیس بدل کر صحرا میں بھی ہر لمحہ صدا دے گا یہ پانی برسے گا تو خوشبو یہاں مٹی سے اڑے گی سینے میں مرے آگ لگا دے گا یہ ...

مزید پڑھیے

ان پتھروں کے شہر میں دل کا گزر کہاں

ان پتھروں کے شہر میں دل کا گزر کہاں لے جائیں ہم اٹھا کے یہ شیشے کا گھر کہاں ہم اپنا نام لے کے خود اپنے ہی شہر میں گھر گھر پکار آئے کھلا کوئی در کہاں جیسے ہر ایک در پہ خموشی کا قفل ہو اب گونجتی ہے شہر میں زنجیر در کہاں ہر وقت سامنے تھا سمندر خلوص کا لیکن کسی نے دیکھا کبھی ڈوب کر ...

مزید پڑھیے

اپنے ہاتھوں سے سجا اور مجھے صندل کر دے

اپنے ہاتھوں سے سجا اور مجھے صندل کر دے دل کی بستی میں عجب پیار کی ہلچل کر دے تیری یادوں کا یہ شعلہ بھی عجب ہے جاناں دل کے شاداب گلستاں کو بھی جنگل کر دے جذبۂ عشق اگر دل میں ہے اس طرح سے مل کہ اڑا ہوش مرے اور مجھے پاگل کر دے آ جا اور آ کے کھلا اپنی محبت کے گلاب میں ادھوری ہوں ابھی ...

مزید پڑھیے

یہی فقط میری زندگی ہے

یہی فقط میری زندگی ہے تری اطاعت ہی بندگی ہے وہ آج سیر چمن کو آئے گلوں کے چہروں پہ تازگی ہے یہ ان کی ذرہ نوازیاں ہیں جو دل کی بستی میں تیرگی ہے جو میں نے پوچھا وفا کا مطلب وہ ہنس کے بولے دوانگی ہے یہ ان کا دست کرم ہے مجھ پر جو بات اب تک بنی ہوئی ہے یہ زخم دل کی دوا ہے یاروں صباؔ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1144 سے 4657