شاعری

مستقل اب بجھا بجھا سا ہے

مستقل اب بجھا بجھا سا ہے آخر اس دل کو یہ ہوا کیا ہے تم کو چاہا بڑا قصور کیا تم ہی بتلا دو کہ اب سزا کیا ہے مانگ لوں ان کا دل اگر وہ کہیں قتل کا تیرے خوں بہا کیا ہے کیوں نفس میں کباب کی بو ہے میرے سینے میں یہ جلا کیا ہے مہر ہے ثبت قلب واعظ پر داغ ماتھے پہ بد نما کیا ہے حضرت دل ہیں ...

مزید پڑھیے

کیسے کروں میں ضبط راز تو ہی مجھے بتا کہ یوں

کیسے کروں میں ضبط راز تو ہی مجھے بتا کہ یوں اے دل زار شرح راز مجھ سے بھی تو چھپا کہ یوں کیسے چھپاؤں سوز دل تو ہی مجھے بتا کہ یوں شمع بجھا دی یار نے جیسے تھا مدعا کہ یوں ایک شکست ظاہری فتح بنے تو کس طرح آئینہ دار بن گیا قصۂ کربلا کہ یوں سوچ رہا تھا غم نصیب بگڑی بنے تو کس طرح رحمت و ...

مزید پڑھیے

بنتے ہی شہر کا یہ دیکھیے ویراں ہونا

بنتے ہی شہر کا یہ دیکھیے ویراں ہونا آنکھ کھلتے ہی مرا دہر میں گریاں ہونا دل کی میرے جو کوئی شومئ قسمت دیکھے باور آ جائے گلستاں کا بیاباں ہونا چشم و ابرو کے لیے اشک ہیں ساز و نغمہ میرا گریہ مری آنکھوں کا غزل خواں ہونا زخم ہیں لالہ و گل پرتو صحن گلشن دیکھیے دل کا مرے رشک گلستاں ...

مزید پڑھیے

کیف سرور و سوز کے قابل نہیں رہا

کیف سرور و سوز کے قابل نہیں رہا یہ اور دل ہے اب وہ مرا دل نہیں رہا سینے میں موجزن نہیں طوفان آرزو ٹکرائے کس سے موج کہ ساحل نہیں رہا جو کچھ متاع دل تھی وہ سب ختم ہو گئی اب کاروبار شوق کے قابل نہیں رہا بزم طرب بساط مسرت فریب ہیں میں عیش مستعار کا قائل نہیں رہا کم مائیگی نے دل تجھے ...

مزید پڑھیے

جتاتے رہتے ہیں یہ حادثے زمانے کے

جتاتے رہتے ہیں یہ حادثے زمانے کے کہ تنکے جمع کریں پھر نہ آشیانے کے سبب یہ ہوتے ہیں ہر صبح باغ جانے کے سبق پڑھاتے ہیں کلیوں کو مسکرانے کے ہزاروں عشق جنوں خیز کے بنے قصے ورق ہوے جو پریشاں مرے فسانے کے ہیں اعتبار سے کتنے گرے ہوے دیکھا اسی زمانے میں قصے اسی زمانے کے قرار جلوہ ...

مزید پڑھیے

بسا اوقات آ جاتے ہیں دامن سے گریباں میں

بسا اوقات آ جاتے ہیں دامن سے گریباں میں بہت دیکھے ہیں ایسے جوش اشک چشم گریاں میں نہیں ہے تاب ضبط غم کسی عاشق کے امکاں میں دل خوں گشتہ یا دامن میں ہوگا یا گریباں میں مبارک بادیہ گردو بہار آئی بیاباں میں نمود رنگ گل ہے ہر سر خار مغیلاں میں زیادہ خوف رسوائی نہیں ہے سوز پنہاں ...

مزید پڑھیے

محبت میں جینا نئی بات ہے

محبت میں جینا نئی بات ہے نہ مرنا بھی مر کر کرامات ہے میں رسوائے الفت وہ معروف حسن بہم شہرتوں میں مساوات ہے نہ شاہد نہ مے ہے نہ بزم طرب یہ خمیازۂ ترک عادات ہے شب و روز فرقت ہمارا ہر ایک اجل کا ہے دن موت کی رات ہے اڑی ہے مے مفت سائلؔ مدام کہ ساقی سے گہری ملاقات ہے

مزید پڑھیے

امانت محتسب کے گھر شراب ارغواں رکھ دی

امانت محتسب کے گھر شراب ارغواں رکھ دی تو یہ سمجھو کہ بنیاد خربات مغاں رکھ دی کہوں کیا پیش زاہد کیوں شراب ارغواں رکھ دی مری توفیق جو کچھ تھی برائے میہماں رکھ دی یہاں تک تو نبھایا میں نے ترک مے پرستی کو کہ پینے کو اٹھا لی اور لیں انگڑائیاں رکھ دی جناب شیخ مے خانے میں بیٹھے ہیں ...

مزید پڑھیے

اڑا سکتا نہیں کوئی مرے انداز شیون کو

اڑا سکتا نہیں کوئی مرے انداز شیون کو بمشکل کچھ سکھایا ہے نوا سنجان گلشن کو گریباں چاک کرنے کا سبب وحشی نے فرمایا کہ اس کے تار لے کر میں سیوں گا چاک دامن کو بہار آتے ہی بٹتی ہیں یہ چیزیں قید خانوں میں سلاسل ہاتھ کو پاؤں کو بیڑی طوق گردن کو جھڑی ایسی لگا دی ہے مرے اشکوں کی بارش ...

مزید پڑھیے

وصف سورج ہے روشنی کیا ہے

وصف سورج ہے روشنی کیا ہے تو اگر ہے تو زندگی کیا ہے خود سے تیری ہی گفتگو ہے میاں ذکر تیرا ہے شاعری کیا ہے کون جانے کہ یہ مری دنیا میرے بارے میں سوچتی کیا ہے تیرا آنا ہے اور جانا ہے گفتگو کیا ہے خامشی کیا ہے خواب میں بھی اسے نہ چھو پائے ہم سے پوچھو کہ بے بسی کیا ہے اس کے لہجے سے ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1145 سے 4657