شاعری

جو بھی ہوگا وار دیکھا جائے گا

جو بھی ہوگا وار دیکھا جائے گا غم نہ کر غم خوار دیکھا جائے گا کس طرح منوا لیا جائے تجھے اے مرے فن کار دیکھا جائے گا چل دیئے تو پھر کہیں رکنا نہیں راستہ دشوار دیکھا جائے گا انتظار اب تو نہیں ہے انتظار اے دل بیزار دیکھا جائے گا ہجر کے صحرا کا ایسا ذکر کیا اے شب بیدار دیکھا جائے ...

مزید پڑھیے

اک تری یاد سے یادوں کے خزانے نکلے

اک تری یاد سے یادوں کے خزانے نکلے ذکر تیرا بھی بھی محبت کے بہانے نکلے ہم نے سمجھا تھا کہ دل ہے ترا مسکن لیکن جانے والوں کے کہیں اور ٹھکانے نکلے پھر مرے کان میں گونجی ہیں دعائیں تیری تیری آغوش میں غم اپنے چھپانے نکلے ایک خوشبو کی طرح گاہے بگاہے آنا کتنے سندر ترے کچھ روپ سہانے ...

مزید پڑھیے

جان گئے تو مان لیا

جان گئے تو مان لیا یوں تجھ کو پہچان لیا دنیا بھیدوں والی نے کیسا پردہ تان لیا دل والوں کی بستی سے تو نے کیا سامان لیا مشکل سے حل ہوتا ہے قصہ جو آسان لیا کیا مانیں ہم دل کی بات دل بھی تو نادان لیا منزل پھر بھی دور رہی صحراؤں کو چھان لیا میٹھے میٹھے بولوں کا دل نے کیسا دان لیا

مزید پڑھیے

غموں سے اپنے کوئی شخص چور ہوتا ہے

غموں سے اپنے کوئی شخص چور ہوتا ہے کسی کے دل میں خوشی کا غرور ہوتا ہے بڑے جتن سے کسی کو بھلا دیا ہم نے بڑے جتن سے یہ صحرا عبور ہوتا ہے کسی کی کوئی دعا بھی نہ ہو سکی پوری کسی کسی کی دعاؤں میں نور ہوتا ہے کسی کی دوریاں دل کو ستا ستا ماریں قریب رہ کے کوئی شخص دور ہوتا ہے جہاں میں ...

مزید پڑھیے

اگر نہیں ہے اجازت سوال مت کرنا

اگر نہیں ہے اجازت سوال مت کرنا اور اپنے دل میں زیادہ ملال مت کرنا نہیں تھی کوئی خبر کیا ہے آس پاس مرے میں اپنی سوچ میں گم تھی خیال مت کرنا خوشی سے گزرے یہ سب کے لئے تو اچھا ہے یہ زندگی ہے اسے بھی وبال مت کرنا صباؔ جو آئے گی مشکل وہ حل بھی کر لیں گے خود اپنے واسطے جینا محال مت ...

مزید پڑھیے

جب کبھی حادثات نے مارا

جب کبھی حادثات نے مارا یوں لگا کائنات نے مارا وہ جو منصور کی ادا ٹھہری اس کو اظہار ذات نے مارا لوگ دنیا کا غم اٹھاتے ہیں ہم کو چھوٹی سی بات نے مارا ہم نہ منہ پھیر کر گزر پائے چند لمحوں کے سات نے مارا دن تو کٹ ہی گیا تھا ان کا مگر کم نصیبوں کو رات نے مارا موت کا دم صبا غنیمت ...

مزید پڑھیے

تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے

تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے یاد میں دل کی یہ ویران حویلی چپ ہے ہر طرف تھی بڑی مہکار میرے آنگن میں اپنے پھولوں کے لئے میری چنبیلی چپ ہے بولتے ہاتھ بھی خاموش ہوئے بیٹھے ہیں اک مقدر کی طرح میری ہتھیلی چپ ہے بھید کھلتا ہی نہیں کیسی اداسی چھائی بوجھ سکتا نہیں کوئی وہ پہیلی چپ ...

مزید پڑھیے

مجھ سے پہلے مرے وتیرے دیکھ

مجھ سے پہلے مرے وتیرے دیکھ جسم ہے ایک چہرے کتنے دیکھ سبز موسم بھی کیا ہمیں دے گا ٹوٹتے گرتے سبز پتے دیکھ بے اماں شہر میں اماں کب تک روپ دھارے کھڑے ہیں فتنے دیکھ قربتوں چاہتوں کے قصے فضول زخم کتنے لگے ہیں گہرے دیکھ اب یہ بہتر ہے دھوپ ہی اوڑھیں دور تک پیڑ ہیں نہ سائے دیکھ میں ...

مزید پڑھیے

کیسی معنی کی قبا رشتوں کو پہنائی گئی

کیسی معنی کی قبا رشتوں کو پہنائی گئی ایک ہی لمحہ میں برسوں کی شناسائی گئی ہر در و دیوار پر بچپن جوانی نقش تھے کب مرے گھر سے مرے ماضی کی دارائی گئی اس قدر اونچی ہوئی دیوار نفرت ہر طرف آج ہر انساں سے انساں کی پذیرائی گئی ہر نیا دن دھوپ کی کرنوں سے تپ کر آئے ہے جسم سے ٹھنڈک گئی ...

مزید پڑھیے

تجھے تلاش ہے جس کی گزر گیا کب کا

تجھے تلاش ہے جس کی گزر گیا کب کا مرے وجود میں وہ شخص مر گیا کب کا جو مجھ میں رہ کے مجھے آئینہ دکھاتا تھا مرے بدن سے وہ چہرہ اتر گیا کب کا طلسم ٹوٹ گیا شب کا میں بھی گھر کو چلوں رکا تھا جس کے لیے وہ بھی گھر گیا کب کا تجھے جو فیصلہ دینا ہے دے بھی مصنف وقت وہ مجھ پہ سارے ہی الزام دھر ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1143 سے 4657