خواب آنکھوں میں تم سجاؤ تو

خواب آنکھوں میں تم سجاؤ تو
کاغذی کشتیاں بناؤ تو


دن کا سورج ہے کس گمان میں اب
لو دئے کی ذرا بڑھاؤ تو


ایک تتلی بھٹک رہی ہے یہاں
رخ سے آنچل ذرا ہٹاؤ تو


ارے صاحب سنو ذرا ٹھہرو
میرا دل ساتھ لے کے جاؤ تو


رنگ ساڑی کا اور نکھرے گا
پھول گیندے کا اک لگاؤ تو


آج موسم بھی خوب ٹھہرا ہے
ایک چائے کا کپ بناؤ تو


سارا منظر سمجھ میں آئے گا
آنکھ کا زاویہ بناؤ تو