تصویر زندگی کی بنا کر غزل کہوں
تصویر زندگی کی بنا کر غزل کہوں پھر زندگی میں خود کو بھلا کر غزل کہوں تعبیر غم ہے ایسا یہ خوابوں کا شہر ہے کیسے کسی کو خواب دکھا کر غزل کہوں ہر اک نظر میں جاگتے کتنے سوال ہیں کیسے نظر کسی سے ملا کر غزل کہوں بھوکے یتیم لوریاں ہی سن کے سو گئے آنکھوں میں کیوں نہ اشک سجا کر غزل ...