جب ڈھونڈو گے اپنا کوئی

جب ڈھونڈو گے اپنا کوئی
یاد آئے گا مجھ سا کوئی


شہروں شہروں گھوم رہا ہے
دیوانہ اک تنہا کوئی


انجانے ان چہروں سے بھی
لگتا کیوں ہے رشتہ کوئی


آنسو چھل چھل بہہ نکلے ہیں
کیا یاد آیا اپنا کوئی


چل دیتے ہیں آنکھ چرا کر
کب ہے آس بندھاتا کوئی


شہر سے اس کے آنے والو
اس کا سندیسہ لاتا کوئی


رات نہ مڑ کر دیکھا اس نے
دل کا مول نہ سمجھا کوئی