یوں تو ملنے کو اک زمانہ ملا
یوں تو ملنے کو اک زمانہ ملا نہ ملا ہاں وہ بے وفا نہ ملا آشنائی میں کچھ مزا نہ ملا آشنا درد آشنا نہ ملا جب ملے وہ کھچے تنے ہی ملے لطف ملنے کا اک ذرا نہ ملا ہم نوا سب خزاں کے آتے ہی ایسے پتہ ہوئے پتا نہ ملا کھو کے دل کو ہم اس قدر خوش ہیں جیسے قارون کا خزانہ ملا شاد کیا ہوں حصول جنت ...