شاعری

اب ایک درد بھی دل میں نظر نہیں آتا

اب ایک درد بھی دل میں نظر نہیں آتا کسی کے کام کوئی عمر بھر نہیں آتا یہ دل بھی دوست فراموش کم نہیں تجھ سے کہ مدتوں نہیں آتا جدھر نہیں آتا نہ سوئیں دن کو وہ راتوں کو جاگتے ہیں ضرور نہیں تو آنکھ میں اتنا اثر نہیں آتا انہیں کی بات ہیں جو میں نے یاد کر لی ہیں مگر وہ ان کی زباں کا اثر ...

مزید پڑھیے

اے دل نہ عقیدہ ہے دوا پر نہ دعا پر

اے دل نہ عقیدہ ہے دوا پر نہ دعا پر کم بخت تجھے چھوڑ دیا ہم نے خدا پر اس طرح سنی عشق میں ناصح کی ہر اک بات پرہیز کیا کرتے ہیں جس طرح دوا پر اب تک تو کبھی بے مے و معشوق نہ گزری آئندہ رضامند ہوں مالک کی رضا پر اتنے تو گناہ گار ہیں بدنام محبت آنکھیں تو ملی ہیں ترے نقش کف پا پر دل لینے ...

مزید پڑھیے

وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے

وہی ہوتا ہے جو محبوب کو منظور ہوتا ہے محبت کرنے والا ہر طرح مجبور ہوتا ہے جہاں جاتے ہیں ہم اس کی گلی سے ہو کے جاتے ہیں اگرچہ راستہ اس راستے سے دور ہوتا ہے نہیں رکتے گھڑی بھر طالب دیدار کے آنسو یہ ظالم شوق گویا آنکھ کا ناسور ہوتا ہے کوئی مجنوں کی عزت عشق کی سرکار میں دیکھے بڑی ...

مزید پڑھیے

عشق الزام بھی تو ہوتا ہے

عشق الزام بھی تو ہوتا ہے یہ برا کام بھی تو ہوتا ہے دوستی کچھ مجھی کو تم سے نہیں یہ مرض عام بھی تو ہوتا ہے نہیں تکلیف ہی محبت میں اس میں آرام بھی تو ہوتا ہے وعدہ کرنے میں پھر تأمل کیا ہاں تمہیں کام بھی تو ہوتا ہے رات دن درد ہی نہیں رہتا دل کو آرام بھی تو ہوتا ہے نشۂ حسن اور پھر ...

مزید پڑھیے

خوش ہوں یا دوست سے خفا ہوں میں

خوش ہوں یا دوست سے خفا ہوں میں آج کل کچھ نیا نیا ہوں میں تم پہ سو جان سے فدا ہوں میں تم جسے چاہو اس کو چاہوں میں ہر ادا پر تری فدا ہوں میں آئنہ بن کے دیکھتا ہوں میں ان کو یہ آرزو ارے توبہ میں کہوں آرزو بھرا ہوں میں اے عطا کوش کر عطائی نظر اے خطا پوش بے خطا ہوں میں ابتدا ہی غلط ہے ...

مزید پڑھیے

دل جب سے درد عشق کے قابل نہیں رہا

دل جب سے درد عشق کے قابل نہیں رہا اک ناگوار چیز ہے اب دل نہیں رہا وہ میں نہیں رہا وہ مرا دل نہیں رہا اب ان کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہا کیا التجائے دید کروں دیکھتا ہوں میں آئینہ بھی ہمیشہ مقابل نہیں رہا اب وہ خفا ہوئے ہیں تو یوں بھی ہے اک خوشی مرنا ہمارے واسطے مشکل نہیں ...

مزید پڑھیے

پوچھتے کیا ہو ترا یہ حال کیسا ہو گیا

پوچھتے کیا ہو ترا یہ حال کیسا ہو گیا تم نہ جانو تو خدا جانے مجھے کیا ہو گیا عاشقی میں وہم بڑھتے بڑھتے سودا ہو گیا قطرہ قطرہ جمع ہوتے ہوتے دریا ہو گیا وہ سراپا ناز ہے مجھ سے برا تو کیا کروں چار نے اچھا کہا جس کو وہ اچھا ہو گیا عاشقی میں نام اگر درکار ہے بد نام ہو دیکھ سب کچھ ہو گیا ...

مزید پڑھیے

کچھ نہ پائی دل نے تسکیں اور کچھ پائی تو کیا

کچھ نہ پائی دل نے تسکیں اور کچھ پائی تو کیا ایسی صورت سے تری صورت نظر آئی تو کیا ایک دشمن کے کہے پر ناز وہ بھی اس قدر اپنے مطلب کو کسی نے آپ کی گائی تو کیا ہوش آنا تھا کہ وہ خاصے ستم گر بن گئے ہائے ری قسمت کہ ان کو عقل بھی آئی تو کیا او جفا پیشہ شگفتہ خاطری ہے اور شے یوں ہنسی آنے کو ...

مزید پڑھیے

دوست خوش ہوتے ہیں جب دوست کا غم دیکھتے ہیں

دوست خوش ہوتے ہیں جب دوست کا غم دیکھتے ہیں کیسی دنیا ہے الٰہی جسے ہم دیکھتے ہیں دیکھتے ہیں جسے بادیدۂ نم دیکھتے ہیں آپ کے دیکھنے والوں کو بھی ہم دیکھتے ہیں بے محل اب تو ستم گر کے ستم دیکھتے ہیں کیسے کیسوں کو برے حال میں ہم دیکھتے ہیں ہنس کے تڑپا دے مگر غصے سے صورت نہ بگاڑ یہ بھی ...

مزید پڑھیے

اب نہ وہ ہم ہیں نہ وہ پیار کی صورت تیری

اب نہ وہ ہم ہیں نہ وہ پیار کی صورت تیری نہ وہ حالت ہے ہماری نہ وہ حالت تیری دیکھ لی دیکھ لی بس ہم نے طبیعت تیری ہو نہ دشمن کے بھی دشمن کو محبت تیری کیا غرض اس سے ہو دشمن پہ عنایت تیری ہم تو جیتے ہیں فقط دیکھ کے صورت تیری یہ بھی آ جاتی ہے جب دیکھ لی صورت تیری سچ ہے الفت نہیں منہ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1075 سے 4657