اب ایک درد بھی دل میں نظر نہیں آتا
اب ایک درد بھی دل میں نظر نہیں آتا کسی کے کام کوئی عمر بھر نہیں آتا یہ دل بھی دوست فراموش کم نہیں تجھ سے کہ مدتوں نہیں آتا جدھر نہیں آتا نہ سوئیں دن کو وہ راتوں کو جاگتے ہیں ضرور نہیں تو آنکھ میں اتنا اثر نہیں آتا انہیں کی بات ہیں جو میں نے یاد کر لی ہیں مگر وہ ان کی زباں کا اثر ...