شاعری

تمہارے حسن سے روشن سحر کو دیکھتے ہیں

تمہارے حسن سے روشن سحر کو دیکھتے ہیں تمہارے حسن سے شمس و قمر کو دیکھتے ہیں تمہارے حسن سے ہم ہر بشر کو دیکھتے ہیں تمہارے حسن سے ہم ایشور کو دیکھتے ہیں تمہارے حسن سے چمکی ہے شاد میری زمین سو اہل عرش جھکے پاک سر کو دیکھتے ہیں تمہارے حسن سے سونے کے ہو گئے ہیں حروف تو شاعروں میں بھی ...

مزید پڑھیے

محبت میں وفاؤں کا یہی انعام ہے صوفیؔ

محبت میں وفاؤں کا یہی انعام ہے صوفیؔ لیے داغ جدائی حسرت ناکام ہے صوفیؔ اگر الزام ہے کوئی تو یہ الزام ہے صوفیؔ کہ تو اپنی شرافت کے لیے بدنام ہے صوفیؔ ہمیں ہر دور میں تھے گردش ایام کے مارے مگر ہم سے علاج گردش ایام ہے صوفیؔ بہ فیض رسم مے خانہ بدلتے ہی رہے ساقی جو بن مانگے پلائے ...

مزید پڑھیے

کب تلک ہماری سعیٔ عمل رائیگاں رہے

کب تلک ہماری سعیٔ عمل رائیگاں رہے کب تک غبار دیدہ و دل رائیگاں رہے آسودۂ بیاں تو ہزاروں ہیں بزم میں لیکن وہ بد نصیب جو تشنہ بیاں رہے ہے اب زبان خلق انہیں کی فسانہ خواں کل تک ترے عتاب میں جو بے زباں رہے کیا ذکر عیش رفتۂ عہد بہار کا غم بھی مجھے قبول ہے گر جاوداں رہے کیا ...

مزید پڑھیے

ہر انجمن میں دعویٔ وحشت کیا کرو

ہر انجمن میں دعویٔ وحشت کیا کرو کڑھتا ہو جی تو لوگوں سے نفرت کیا کرو جن دوستوں کے بل پہ سجاتے ہو بزم خاص ان سب کی احتیاط سے غیبت کیا کرو توبہ کرو جو صبح میں ٹوٹے بدن کی شاخ شب میں بیان مے کی فضیلت کیا کرو گھر سے چلو تو زیب کرو طوق بزدلی گھر میں رہو تو عزم شجاعت کیا کرو کرتے رہو ...

مزید پڑھیے

طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے

طبیعت بجھ گئی جب سے ترے دیدار کو ترسے اگر اب نیند بھی آتی ہے اٹھ جاتے ہیں بستر سے ہمیں معشوق کو اپنا بنانا تک نہیں آتا بنانے والے آئینہ بنا لیتے ہیں پتھر سے زباں سے آہ نکلی دل سے نالہ آنکھوں سے آنسو مگر اک تیری دھن ہے جو نکلتی ہی نہیں سر سے ارے نادان سچا چاہنے والا نہیں ملتا وو ...

مزید پڑھیے

نہ اپنے بس میں ہے رونا نہ ہائے ہنس دینا

نہ اپنے بس میں ہے رونا نہ ہائے ہنس دینا کوئی رلائے تو رونا ہنسائے ہنس دینا وہ باتوں باتوں میں بھر آنا اپنی آنکھوں کا وہ اس کا دیکھ کے صورت کو ہائے ہنس دینا کسی کے ظلم ہیں کچھ ایسے بے محل ہم پر کہ جی میں آتا ہے رونے کی جائے ہنس دینا وہ خود ہنسائے تو کم بخت دل ضدیلے دل یہ وضع داری ...

مزید پڑھیے

یہ تو سچ ہے کہ صفیؔ کی نہیں نیت اچھی

یہ تو سچ ہے کہ صفیؔ کی نہیں نیت اچھی ہاں مگر پائی ہے ظالم نے طبیعت اچھی کیا ہوا آپ نے پائی ہے جو صورت اچھی آدمی وہ ہے کہ جس کی ہو طبیعت اچھی آج وہ پوچھنے آئے ہیں ہمارا مطلب سن لیا تھا کہیں مطلب کی محبت اچھی خوب صورت ہے وہی جس پہ زمانہ ریجھے یوں تو ہر ایک کو ہے اپنی ہی صورت ...

مزید پڑھیے

بنے ہو خاک سے تو خاکساری ہو طبیعت میں

بنے ہو خاک سے تو خاکساری ہو طبیعت میں طبیعت ایسی بنتی ہے تو بنتی ہے محبت میں بہائے جاؤ آنسو عمر بھر اس کی محبت میں کہ ایسے لوگ موتی کے محل پاتے ہیں جنت میں کہا حاضر میں کچھ حجت نہیں پھر مدعا پوچھا ستم گر نے پلٹ دی بات اب حاضر ہے حجت میں کسی سے اپنے حق میں کچھ سنا بھی ہے تو جانے ...

مزید پڑھیے

خوب ہاتھوں ہاتھ بدلہ مل گیا بیداد کا

خوب ہاتھوں ہاتھ بدلہ مل گیا بیداد کا آشیاں میرا جلا گھر جل گیا صیاد کا یہ خلاصہ مختصر ہے عشق کی روداد کا شوق ہے ان کو ستانے کا ہمیں فریاد کا ہر گرفتار قفس قیدی ہے بے میعاد کا چھوڑ بھی دیتا ہے جی چاہے اگر صیاد کا واہ مجھ ایسے مقید کو لقب آنراء کا مصلحت صیاد کی ہے یا کرم صیاد ...

مزید پڑھیے

کسی دن تو ہمارا درد دل سوز جگر دیکھو

کسی دن تو ہمارا درد دل سوز جگر دیکھو کبھی تو بھول کر آؤ کبھی تو پوچھ کر دیکھو نہ دیکھو دوست بن کر تم تو دشمن کی نظر دیکھو خفا ہو کر بگڑ کر روٹھ کر دیکھو مگر دیکھو نہیں بھرتی طبیعت لاکھ دیکھو عمر بھر دیکھو خدا کی شان ہے ایسے بھی ہوتے ہیں بشر دیکھو کسی کو جب سے دیکھا ہے دکھائی کچھ ...

مزید پڑھیے
صفحہ 1073 سے 4657