شاعری

کون کس کو یہاں دغا دے گا

کون کس کو یہاں دغا دے گا وقت سب کچھ ہمیں بتا دے گا باپ بیٹا جدا ہوئے جس دن گھر تباہی کا پھر پتا دے گا یاد اپنوں کی آئے گی اس پل جب کوئی بے سبب قضا دے گا اپنے کرموں کا لینا دینا ہے کون کس کو یہاں سزا دے گا کام کوئی تو نیک کر ساغرؔ دینے والا تجھے صلہ دے گا

مزید پڑھیے

دل مرا بے قرار رہتا ہے

دل مرا بے قرار رہتا ہے اک ترا انتظار رہتا ہے اک مسافر کے پاؤں میں چھالے اور رستہ غبار رہتا ہے وہ ستایا ہوا محبت کا ہر جگہ درکنار رہتا ہے گھر میں لڑکی جواں ہوئی ہے کیا فکر اب بے شمار رہتا ہے میرے سپنے میں آتا ہے اکثر وہ جو ندیا کے پار رہتا ہے وہ کٹا سا رہا زمانے سے اس کے دل میں ...

مزید پڑھیے

اس کو چھو کر سنور گیا ہوں میں

اس کو چھو کر سنور گیا ہوں میں سنگ خوشبو بکھر گیا ہوں میں نیک سیرت پری سا چہرہ تھا کر کے سجدہ گزر گیا ہوں میں جسم جاں سے جدا تو ہونا تھا کون جانے کدھر گیا ہوں میں لمس پا کر تمہارے پاؤں کا دل سے دل میں اتر گیا ہوں میں فیض اس کے بھلا نہ پاؤں گا یاد آئے جدھر گیا ہوں میں کام اک نیک ہو ...

مزید پڑھیے

کتنا پر سوز ہے یہ نالۂ شب گیر مرا

کتنا پر سوز ہے یہ نالۂ شب گیر مرا یاس سے تکتے ہیں منہ حلقۂ زنجیر مرا کھینچ کے لائے گا منزل کو مرے قدموں تک راستہ روکے ہے جو حلقۂ زنجیر مرا میری تقدیر ہے پوشیدہ جبیں میں جیسے خواب بھی رہتا ہے در پردۂ تعبیر مرا اپنی قسمت کے نشیمن کو جلا دو ساغر چیختا پھرتا ہے یہ شعلۂ تدبیر مرا

مزید پڑھیے

جان جانے کو ہے اور رقص میں پروانہ ہے

جان جانے کو ہے اور رقص میں پروانہ ہے کتنا رنگین محبت ترا افسانہ ہے یہ تو دیکھا کہ مرے ہاتھ میں پیمانہ ہے یہ نہ دیکھا کہ غم عشق کو سمجھانا ہے اتنا نزدیک ہوئے ترک تعلق کی قسم جو کہانی ہے مری آپ کا افسانہ ہے ہم نہیں وہ کہ بھلا دیں ترے احسان و کرم اک عنایت ترا خوابوں میں چلا آنا ...

مزید پڑھیے

رہ حیات میں بس وہ قدم بڑھا کے چلے

رہ حیات میں بس وہ قدم بڑھا کے چلے دئے لہو کے سر راہ جو جلا کے چلے گلوں کو پیار کیا اور گلے لگا کے چلے چمن میں خاروں سے دامن نہ ہم بچا کے چلے پتا چلا نہ مسافت کا پا گئے منزل قدم سے جب بھی قدم دوستو ملا کے چلے نہیں ہیں واقف اسرار لذت منزل جو راہ شوق سے کانٹے ہٹا ہٹا کے چلے ہزار خار ...

مزید پڑھیے

یہ داستان شب ہجر کون سنتا بھلا

یہ داستان شب ہجر کون سنتا بھلا جنوں بھی اس کو کہاں تک بیان کرتا بھلا کوئی تو ساتھ ہو رونے کو اور ہنسنے کو اکیلا آدمی ہنستا بھلا نہ روتا بھلا صدائیں ٹوٹ گئیں اور سماعتیں پگھلیں کہ ایسے شور قیامت میں کون سنتا بھلا وہ آئے بزم میں پوچھا ہمیں چلے بھی گئے ہماری آنکھیں تھیں پر نم نظر ...

مزید پڑھیے

آپ مجھ سے ملے نہیں ہوتے

آپ مجھ سے ملے نہیں ہوتے اتنے شاید گلے نہیں ہوتے بات کرنی مجھے بھی آتی ہے ہونٹھ سب کے سلے نہیں ہوتے آ بھی جاؤ اداس رہتا ہوں اور مجھ سے گلے نہیں ہوتے آپ ہی سے بہاریں ہیں ورنہ باغ دل کے کھلے نہیں ہوتے دوستی راستے کی مت کرنا دل سفر میں ملے نہیں ہوتے

مزید پڑھیے

پری صورت نظارہ ڈھونڈتے ہیں

پری صورت نظارہ ڈھونڈتے ہیں مسافر ہیں سہارا ڈھونڈتے ہیں چراغوں کو ضرورت کیا پڑی جو ہواؤں کا سہارا ڈھونڈتے ہیں ستاروں سا کوئی پلکوں پہ اپنی وہ اشکوں میں نظارہ ڈھونڈتے ہیں پڑی عادت ہمیں کیا ہارنے کی جہاں دیکھو خسارہ ڈھونڈتے ہیں یہ وصل شب خلش سے کم نہیں ہے گزر جائے کنارہ ...

مزید پڑھیے

زخم گہرا کہاں نہیں ہوتا

زخم گہرا کہاں نہیں ہوتا حال دل کا بیاں نہیں ہوتا پیار دھوکا وفا جفا کیا کیا اس جہاں میں کہاں نہیں ہوتا پھر کہیں بھی سکوں نہیں ملتا وقت جب مہرباں نہیں ہوتا رات جلتی رہی تھی وہ شمع درد جس کا بیاں نہیں ہوتا ایک ساغرؔ خدا کا گھر ہے بس غم کا جس جا نشاں نہیں ہوتا

مزید پڑھیے
صفحہ 1070 سے 4657