پیادے
شطرنج کی بساط پر
بادشاہ قلعہ بند رہتا ہے
جنگ وزیر لڑتا ہے
بادشاہ کی ساری امیدیں
وزیر سے وابستہ یوں ہی ہیں
وزیر اپنے مہروں کو تحفظ دیتا ہے
دوسرے کے مہروں کو شکار کرتا ہے
کھیل آگے بڑھتا ہے
قلعوں میں شگاف پڑ جاتا ہے
وزیر اگلے محاذ پر لڑتے لڑتے
کام آ جاتا ہے
لیکن بازی ختم نہیں ہوتی
بادشاہ قلعے سے نکلتا ہے
پیادوں پر بھروسا کرتا ہے
پیادے حوصلہ پاتے ہیں
راہ کی رکاوٹیں ہٹاتے ہیں
آگے بڑھتے بڑھتے
کچھ دیر میں
وزیر بن جاتے ہیں