یوم دفاع پاکستان پر مضمون: پاکستانی فوج کے مشہور ٹینک کون سے ہیں؟

پاک بھارت جنگ 1965 کی معرکہ ٹینکوں کی لڑائی کے طور پر مشہور ہے۔ یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پاکستانی فوج کی ٹینکوں کی صلاحیت پر خصوصی تحریر پیش خدمت ہے۔

6 ستمبر 1965 کی رات جب بزدل دشمن نے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا تو پاکستان کی بری فوج نے سیسہ پلائی دیوار کی طرح اس کا سامنا کیا اور اس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔پاکستان کی بری فوج نے اس موقع پر دشمن کو جس طرح پسپائی پر مجبور کیا ، اس کی مثال نہیں ملتی۔ پاکستان کے بہادر جوانوں نے نہ صرف دشمن کے حملے کو ناکام بنایا بلکہ اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دشمن کو بھاری نقصان بھی پہنچایا۔ 1965 کی جنگ بنیادی طور پر بری فوج کی جنگ تھی اور اس جنگ میں پاکستان کی بری فوج کے جوانوں نے بہادری اور جان نثاری کی کئی اعلیٰ مثالیں قائم کیں۔  اب تک جن 11 بہادر جوانوں کو نشان حیدر کے اعزاز سے نوازا گیا ہے، ان میں سے 10 کا تعلق پاکستان کی بری فوج سے ہی ہے۔

             پاکستان کی بری فوج تقریباََ 550،000 (ساڑھے پانچ لاکھ)نفوس پر مشتمل ہے اور تقریباََ اتنے ہی افراد محفوظ (ریزرو) قوت کا حصہ ہیں۔ بری فوج کے پیدل دستوں کو ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں، دور مار توپوں، راکٹ لانچروں، ٹینک شکن میزائلوں اور حملہ آور گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد حاصل ہے۔

پاکستانی فوج کے جنگی ٹینک؛مشہور ٹینک کون سے ہیں؟

            ٹینک کسی بھی ملک کی بری فوج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پاک فوج کے زیر استعمال ٹینکوں کی تعداد تقریباََ 2700 ہے جن میں چین، امریکہ اور یوکرائن سے خریدے گئے ٹینکوں کے علاوہ پاکستان میں مقامی طور پر تیار کئے گئے ٹینک بھی شامل ہیں۔ اس ضمن  میں ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا میں چین کے تعاون سے بنائے گئے الخالد اور دیگر ٹینکوں کی تیاری اور اپ گریڈنگ بہت اہمیت کی حامل ہے۔

              ذیل میں ہم پاکستان کی بری فوج کے زیر استعمال مشہور ٹینکوں کی مختصر تفصیل پیش کر رہے ہیں۔

1۔ الخالد مین بیٹل ٹینک  (MBT-2000)

            یہ پاکستان میں تیار کیا گیا ایک جدید مین بیٹل ٹینک ہے جسے دورِ حاضر کے جدید نظاموں سے لیس کیا گیا ہے۔ الخالد ٹینک ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا میں تیار کئے جاتے ہیں۔ فی الحال اس قسم کے 330 ٹینک پاک فوج کے حوالے کئے جا چکے ہیں۔ یہ ایک سریع الحرکت ٹینک ہے جو گھپ اندھیرے میں "تھرمل امیجنگ" اور انفرا ریڈ نظاموں کے ذریعے دشمن کو شناخت کر سکتا ہے۔

            اس میں 125 ملی میٹر دہانے (کیلیبر) کی خودکار توپ نصب ہے جس کے ذریعے 8 فٹ لمبے اور 8 فٹ چوڑے معیاری ہدف کو 2000 میٹر کی دور ی سے تباہ کیا جا سکتا ہے۔ 46 ٹن وزن کے اس ٹینک کو 1200 ہارس پاور کے ڈیزل انجن سے طاقت فراہم کی جاتی ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 70 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور یہ صرف دس سیکنڈ میں 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کر لیتا ہے۔

          الخالد ٹینک کا  بھارتی ارجن ٹینک سے موازنہ

            پاکستان کا قابل فخر الخالد ٹینک، اپنے بھارتی حریف ارجن ٹینک کے مقابلے میں کئی گنا بہتر ہے۔ ارجن ٹینک پر بھارت نے 35 سال تک کام کیا اور اس دوران انھیں کئی تکنیکی مسائل کا سامنا رہا۔ اس کے باوجود ان ٹینکوں کی بہت معمولی تعداد بھارتی فوج کے حوالے کی گئی۔ اس طرح یہ منصوبہ وہ کامیابی حاصل نہ کرسکا جس کی امید کی جا رہی تھی۔

2۔      الضرار ٹینک

            یہ بنیادی طور پر چینی ساختہ ٹی 59 ٹینک کی ترقی یافتہ شکل ہے۔ پاک فوج میں اس قسم کے 350 ٹینک استعمال ہو رہے ہیں۔ انھیں زیادہ طاقتور توپوں اور رات کی تاریکی میں دیکھنے والے آلات سے لیس کیا گیا ہے۔

3۔      نورنکو۔ وی ٹی۔4 ٹینک (MBT-3000)

            وی ٹی۔ 4 ٹینک چین کا تیار جدید ترین ڈیجیٹل  ٹینک ہے جو اسی سال  اکتوبر میں پاکستانی فوج میں شامل کیا جائے گا۔ یہ تیسری نسل کا جدید ٹینک ہے ۔ اسے MBT-3000 کا نام دیا جاتا ہے جو الخالد ٹینک (MBT-2000) سے  بھی اگلی نسل کا ٹینک ہے۔ اس میں 1300 ہارس پاور کا ڈیزن انجن نصب ہے۔ چائنا ان ٹینکوں کو نائیجیریا ، تھائی لینڈ اور پاکستان کے لیے تیار کر رہا ہے۔ اکتوبر 2022 میں پاکستان کو 300  عدد وی ٹی-4 ٹینک مہیا کر دئیے جائیں گے۔

4۔      ٹی 80 یو ڈی ٹینک

            یوکرائن سے خریدے گئے یہ ٹینک دشوار گزار ریگستانی علاقوں کے لئے نہایت موزوں ہیں۔ بری فوج میں شامل ان ٹینکوں کی تعداد 320 ہے۔ در حقیقت یہ روسی ساختہ ٹی 80 ٹینک کی ترمیم شدہ شکل ہے جسے یو کرائن میں تیار کیا گیا ہے۔ یہ ہر موسم میں خصوصاََ صحرائی خطوں میں نہایے موثر قرار دئیے جاتے ہیں۔

            ٹی 80 یو ڈی ٹینک کا وزن 46 ٹن ہے  اور اس میں 1200 ہارس پاور کا ڈیزل انجن نصب ہے جو اسے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی انتہائی رفتار تک پہنچا سکتا ہے۔ اس ٹینک پر 125 ملی میٹر دہانے کی خود کار توپ کے علاوہ مشین گنیں بھی نصب ہیں جو فضائی اور زمینی اہداف کو  نشانہ بنا سکتی ہیں۔ اس کی توپ ایک منٹ میں 6 سے 8 رائونڈ فائر کر سکتی ہے۔ یہ سخت جان ٹینک منفی 40 ڈگری کے یخ بستہ ماحول سے لے کر 55 درجے سینٹی گریڈ کی جھلسا دینے والی گرمی تک میں کام کر سکتا ہے۔

5۔      ٹی 85 ٹو ۔ٹینک

            ان چینی ساختہ بیٹل ٹینکوں کو اب لائسنس کے تحت پاکستان میں تیار کیا جا رہا ہے۔ پاک فوج میں شامل ان ٹینکوں کی تعداد لگ بھگ 250 ہے۔ پاکستان نے اپنی ضرورت کے لحاظ سے ان ٹینکوں میں کئی تبدیلیاں کی ہیں۔ ٹی85ٹو ٹینک میں 730 ہارس پاور کا انجن نصب ہے اور اس ٹینک کا وزن 41 ٹن ہے۔ اس پر 125 ملی میٹر دہانے کی توپ نصب ہے  جس میں 40 رائونڈ محفوظ کئے جا سکتے ہیں۔ یہ ٹینک 57 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک حرکت کر سکتا ہے۔

6۔      ٹی  63 ٹینک

            یہ ہلکے جل تھلئے (ایمفی بئین ) ٹینک ہیں جو آبی گزر گاہوں اور ندی نالوں کو عبور کر سکتے ہیں۔ پاک فوج کے پاس یہ  100 کی تعداد میں موجود ہیں۔

            ان کے علاوہ پاکستان کی بری فوج کے پاس چینی ساختہ  ٹی 64 ٹو  ٹینک (250 عدد) ، ٹی 59 (100 عدد) کے ساتھ ساتھ ایم 47 اور ایم 48 سیریز کے متروک امریکی ساختہ ٹینک بھی موجود ہیں جنھیں اب اپ گریڈ کر کے الخالد اور الضرار ٹینک میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوانات