پہیلیاں

پہیلیاں بجھائی ہیں کبھی
ٹیڑھی میڑھی
الجھی سلجھی
الٹی سیدھی
جو کہتی ہیں
وہ ہوتا نہیں
جو ہوتا ہے
وہ سنا نہیں
الجھے ہوئے دھاگے سے
دیر تک سرا نہیں ملتا
کبھی جھٹ سے سلجھ جاتے ہیں
کچھ کبھی نہیں سلجھتے
کبھی کوئی سرا کھینچو
تو اور الجھ جاتے ہیں
وقت لگتا ہے
بڑا صبر لگتا ہے
آؤ سلجھائیں
کوئی پہیلی
بہت پہیلیاں ہیں یہاں
سات عرب سے بھی زیادہ