نکلے ہیں دیوار سے چہرے
نکلے ہیں دیوار سے چہرے
بجھے بجھے بیمار سے چہرے
اپنے ملنے والوں کے ہیں
کیوں اتنے لاچار سے چہرے
میرے گھر کے ہر کونے میں
آ بیٹھے بازار سے چہرے
عرصہ ہوا ہے نہیں دیکھے ہیں
ہم نے سرخ انار سے چہرے
وادی کے صندوق سے نکلے
چمکیلے دینار سے چہرے