مجھے بلایا تو تھا زندگی نے میں نہ ملا

مجھے بلایا تو تھا زندگی نے میں نہ ملا
پکارا بھی تھا تری دوستی نے میں نہ ملا


سراغ ملنے لگا تھا قدیم مدفن کا
زمین کھول رہی تھی خزینے میں نہ ملا


کبھی رلا بھی تھا کوئی مرے تعاقب میں
نکل گئے تھے کسی کے پسینے میں نہ ملا


نہ جانے کون سی دنیا میں جا کے بس گیا ہوں
بہت تلاش کیا ہے کسی نے میں نہ ملا


جو تیرے ہجر میں گم ہو گئے تھے کچھ رستے
نشان ان کے بتائے تمہی نے میں نہ ملا