محبت اک غم نا اختتام ہوتی ہے مظفر شکوہ 07 ستمبر 2020 شیئر کریں محبت اک غم نا اختتام ہوتی ہے نہ صبح ہوتی ہے اس کی نہ شام ہوتی ہے مئے شباب و غرور شباب کیا کہنا بس ایک گھونٹ میں ترکی تمام ہوتی ہے جو راہ عقل و خرد کے لئے ہے لا محدود جنون عشق میں بس ایک گام ہوتی ہے