مرے سامنے تو مرا پیار ہوگا

مرے سامنے تو مرا پیار ہوگا
وہ نظروں سے دل میں گرفتار ہوگا


وہ جس کے لیے میں نے دنیا سجائی
وہ ظالم ہی میرا خطا‌ وار ہوگا


جو محنت سے اپنی نکالے گا پانی
تو قدموں میں اس کے یہ سنسار ہوگا


بزرگوں کے نقش قدم پر چلوں گا
مہکتا ہوا میرا کردار ہوگا


تو آدرشؔ اپنا بنا لے خدا کو
تو دشمن بھی تیرا طرف دار ہوگا