میں جو کہتا ہوں تو کجروی چھوڑ دے

میں جو کہتا ہوں تو کجروی چھوڑ دے
وہ یہ کہتی ہے تو دوستی چھوڑ دے


میں یہ کہتا ہوں مجھ کو دوانہ بنا
وہ یہ کہتی ہے دیوانگی چھوڑ دے


جب میں تعریف کرتا ہوں اس کی کبھی
تب وہ کہتی ہے بس شاعری چھوڑ دے


جب کبھی دل کی باتیں بتاتا ہوں میں
تب وہ کہتی ہے اب دل لگی چھوڑ دے


جب میں کہتا ہوں ہے جان حاضر مری
وہ یہ کہتی ہے اب جاں مری چھوڑ دے


جب میں کہتا ہوں جینا ہے مشکل بہت
تب وہ کہتی ہے جا زندگی چھوڑ دے