مفلوج ہر اصطلاح ایماں کر دے

مفلوج ہر اصطلاح ایماں کر دے
فردوس کو رہن طاق نیساں کر دے
ساقی ہے مغنی ہے چمن ہے مے ہے
اس نقد پہ سو ادھار قربان کر دے