کچھ شوخ حسیناؤں سی رنگین کتابیں
کچھ شوخ حسیناؤں سی رنگین کتابیں
دن رات مجھے دیتی ہیں تسکین کتابیں
انسان ہی تذلیل کیا کرتا ہے ان کی
کرتی نہیں انسان کی توہین کتابیں
سیکھا ہے فقط ان سے ہی جینے کا سلیقہ
تہذیب و تمدن کی ہیں آئین کتابیں
جب غم سے میں گھبرا کے تڑپ جاتا ہوں اکثر
کرتی ہیں مجھے صبر کی تلقین کتابیں
اس نور سے معمور ازل سے ہوں شررؔ میں
ایمان کتابیں ہیں مرا دین کتابیں