خرد کا لفظ جنوں کی کتاب میں نہ لکھو
خرد کا لفظ جنوں کی کتاب میں نہ لکھو
کسی کا جرم کسی کے حساب میں نہ لکھو
قلم لہو میں ڈبو کر لکھو جو لکھنا ہے
مگر قلم کو ڈبو کر شراب میں نہ لکھو
جوان نسل غلط رائے اخذ کر لے گی
کہانیوں کو حقیقت کے باب میں نہ لکھو
ہمارے شعر کہاں فکر و فن سے تابندہ
ہمارے شعر ابھی انتخاب میں نہ لکھو
تمہارا غم غم دوراں غم حیات کے بعد
اب اور غم دل خانہ خراب میں نہ لکھو