خدا کے دووعدے

ایک محفل میں ایک شاعر نامدار کا ذکر آیا جو ان دنوں آل انڈیا ریڈیو پر اپنے آپ کو پوری طر ح مسلط سمجھتا تھا ۔ پنڈت ہری چند اختر فرمانے لگے ۔ صاحب، کس جاہل مطلق کا نام لے رہے ہو۔ گلزار دہلوی کہنے لگے پنڈت جی انہیں جاہل مطلق کہہ رہے ہیں آپ؟... اس پر پنڈت جی نے بڑی سنجیدگی سے فرمایا میاں اب اگر اللہ میاں بھی چاہیں تو ایسا جاہل مطلق پیدا نہیں کرسکتے ۔ اس پر سب ان کی طرف متوجہ ہوئے اور ایک زبان ہوکر کہا کہ پنڈت جی یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ اللہ میاں بھی ایسا جاہل پیدا نہیں کرسکتے ۔ وہ تو قادر مطلق ہے ‘جو چاہے کرسکتا ہے ۔ پنڈت جی نے سنجیدہ ہوکر فرمایا اللہ میاں آپ کی طرح تھوڑے ہیں جووعدہ کرکے مکر جائیں گے۔ گلزارصاحب فرمانے لگے پنڈت جی آپ کیا فرما رہے ہیں ۔ پنڈت جی بے ساختہ فرمانے لگے ۔’’اوئے اللہ میاں نے پہلا وعدہ یہ کیاتھا کہ میں محمدؐ کے بعد نبی نہیں پیدا کروں گا اور دوسرا وعدہ یہ کیاہے کہ اس ... کے بعد جاہل پیدا نہیں کروں گا ۔‘‘ بس پھر کیا تھا۔ قہقہے تھے کہ ختم ہونے میں نہیں آرہے تھے ۔