Hari Chand Akhtar

ہری چند اختر

ممتاز صحافی اور شاعر

Prominernt journalist and poet

ہری چند اختر کے تمام مواد

24 غزل (Ghazal)

    سنا کر حال قسمت آزما کر لوٹ آئے ہیں

    سنا کر حال قسمت آزما کر لوٹ آئے ہیں انہیں کچھ اور بیگانہ بنا کر لوٹ آئے ہیں پھر اک ٹوٹا ہوا رشتہ پھر اک اجڑی ہوئی دنیا پھر اک دلچسپ افسانہ سنا کر لوٹ آئے ہیں فریب آرزو اب تو نہ دے اے مرگ مایوسی ہم امیدوں کی اک دنیا لٹا کر لوٹ آئے ہیں خدا شاہد ہے اب تو ان سا بھی کوئی نہیں ...

    مزید پڑھیے

    چاہتا ہوں انتہائے درد دل

    چاہتا ہوں انتہائے درد دل مل گئی آخر دوائے درد دل کیا ضروری تھی دوائے درد دل سن تو لیتے ماجرائے درد دل عشق کی وجہ ندامت کچھ نہ پوچھ دل ہے پہلو میں بجائے درد دل جس کو دل لینے پہ اتنا ناز ہے کاش ہوتا آشنائے درد دل یوں نہیں مٹنے کی اخترؔ یہ خلش دل کہیں آئے تو جائے درد دل

    مزید پڑھیے

    بے لوث محبت کی نظر ڈھونڈ رہا ہوں

    بے لوث محبت کی نظر ڈھونڈ رہا ہوں انجام تو ظاہر ہے مگر ڈھونڈ رہا ہوں اے دیکھنے والو مری افتاد تو دیکھو میں اپنی دعاؤں میں اثر ڈھونڈ رہا ہوں جس سجدوں کی ہے عرش بریں کو بھی تمنا ان سجدوں کے لائق کوئی در ڈھونڈ رہا ہوں خود جس نے مجھے ناز گناہوں پہ سکھایا یا رب وہی رحمت کی نظر ڈھونڈ ...

    مزید پڑھیے

    شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا

    شباب آیا کسی بت پر فدا ہونے کا وقت آیا مری دنیا میں بندے کے خدا ہونے کا وقت آیا انہیں دیکھا تو زاہد نے کہا ایمان کی یہ ہے کہ اب انسان کو سجدہ روا ہونے کا وقت آیا خدا جانے یہ ہے اوج یقیں یا پستئ ہمت خدا سے کہہ رہا ہوں نا خدا ہونے کا وقت آیا ہمیں بھی آ پڑا ہے دوستوں سے کام کچھ ...

    مزید پڑھیے

    کسی کے حسن عالم تاب کی تنویر کے صدقے (ردیف .. ی)

    کسی کے حسن عالم تاب کی تنویر کے صدقے کسی بد بخت کی صورت بھی پہچانی نہیں جاتی مروت کی ادا پر بند آنکھیں کر کے لٹ جانا یہ نادانی سہی لیکن یہ نادانی نہیں جاتی وہاں دل لے چلا ہے پھر وہی اک بات کہنے کو کہی جاتی ہے جو اکثر مگر مانی نہیں جاتی خداوندا پھر آخر کیا تمنا ہے مرے دل کی وہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

14 قصہ (Latiife)

    اونٹ کی مینگنیں

    انور صابری لائل پور کے مشاعرے میں کلام پڑھنے کے لئے کھڑے ہوئے تو انہوں نے کہا کہ میری طبیعت علیل ہے ، اس لیے میں آج صرف پانچ شعر ہی سناؤں گا ۔ ہری چند اختر نے جو مشاعرے کی نظامت کررہے تھے ‘ فرمایا: ’’حضرت،یہ تو ایسے لگے گا جیسے اونٹ مینگنیں دے رہا ہو۔‘‘ ( انورؔ صابری دیوقامت شکل ...

    مزید پڑھیے

    ردیف کا ستم

    اردو کے ایک عظیم الشان مشاعرے میں اردو کے مشہور شاعر مولانا انور صابری کے کلام پڑھنے کے باری آئی تو انہوں نے جو غزل پڑھی اس کی ردیف ’’ہے ساقی‘‘ تھی جس کا مقطع حسب ذیل تھا ۔ تری مستی بھری آنکھوں کو کوئی کچھ نہیں کہتا یہ انورصابری کیوں مفت میں بدنام ہے ساقی مولانا انور صابری ...

    مزید پڑھیے

    یہ دل ہے ، یہ جگر ہے، یہ کلیجہ

    محترمہ بیگم حمیدہ سلطان صاحبہ جنرل سکریٹری انجمن ترقی اردو (دہلی) کے ہاں علی منزل میں ایک شعری نشست میں مرحوم حضرت نوح ناروی غزل سنارہے تھے ۔ ردیف تھی’ کیا کیا‘ نوح صاحب نے اپنی مخصوص تحت اللفظ طرز ادا میں جب یہ مصرعہ پڑھا: یہ دل ہے ، یہ جگر ہے، یہ کلیجہ تو پنڈت ہری چند اختر بے ...

    مزید پڑھیے

    ڈرامے پر ڈرامہ

    ڈاکٹر محمد دین تاثیرپرنسپل اسلامیہ کالج لاہور کی فرمائش پر پنڈت ہری چند اخترنے اسلامیہ کالج کے طلبا کے لئے ایک ڈرامہ لکھا تھا۔ پنڈت جی نے وہ ڈرامہ بخاری صاحب کو دکھایا۔ بخاری صاحب نے اسے اول سے آخر تک پڑھ ڈالا اور انہیں ایسا پسند آیا کہ پنڈت جی سے کہنے لگے ۔’’اخترتم یہ ڈرامہ ...

    مزید پڑھیے

    گرا ہوا ’الف‘

    پنڈت ہری چند اخترکسی مشاعرے میں غزل پڑھ رہے تھے ۔ سامعین میں سے اچانک ایک حضرت اٹھ کر ان کے مصرعہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہنے لگے۔ ’’اخترصاحب !دوسرے مصرعہ میں الف گرگیا ہے ۔‘‘ ’’تو پکڑ کر کھڑا کردیجئے۔‘‘ اخترصاحب کے اس جواب کو سن کر معترض الف کو کھڑا کرنے کی بجائے خفیف ہوکر خود ...

    مزید پڑھیے

تمام