خاک ہوں طور سمجھ اور جلا دے مجھ کو
خاک ہوں طور سمجھ اور جلا دے مجھ کو
اے خدا اپنی تجلی کی ضیا دے مجھ کو
مولا مجذوب من اللہ بنا دے مجھ کو
عشق صادق کی یوں معراج کرا دے مجھ کو
ایسی کوئی بھی نہ اے یار دعا دے مجھ کو
مر ہی جاؤں کوئی ایسی تو سزا دے مجھ کو
روز محشر تو ابھی دور ہے میرے اللہ
کر کوئی معجزہ اور خود سے ملا دے مجھ کو
نہیں کرنا ہے مجھے عشق مجازی کسی سے
مولا عشق ازلی کرنا سکھا دے مجھ کو
آج روتے ہوئے میں نے تو اسے کہہ دیا ہے
کہ میں درویش صفت ہوں تو بھلا دے مجھ کو
تنگ آنے لگا ہوں زندگی کی الجھنوں سے
اپنی قدرت سے خدا راہ فنا دے مجھ کو
درد احساس خوشی جیسی کوئی چیز نہ ہو
تو ہی تو ہو بخدا ایسی فضا دے مجھ کو
تیرا احساس جلاتا ہے مرا دامن یار
بھول جاؤں تجھے توفیق خدا دے مجھ کو
میری منزل کا پتہ پوچھتے ہیں مجھ سے لوگ
کچھ تو کر ایسا تماشا ہی بنا دے مجھ کو