کون ہوگا مری جرأت کا بدل میرے بعد

کون ہوگا مری جرأت کا بدل میرے بعد
ختم ہو جائے گا ہر رد عمل میرے بعد


کون پھر میری طرح تیرا اڑائے گا مذاق
زندگی پھر کسے بخشے گی اجل میرے بعد


میرؔ تو میرؔ تھا اور سچ ہی کہا تھا اس نے
سر بہ گرداں ہی رہے گی یہ غزل میرے بعد


کوئی قدموں سے نہیں روندے گا دولت ان کی
کس سے الجھیں گے یہ ارباب دول میرے بعد


نظم عالم بھی مجھی سے میں بنائے عالم
دیکھنا آئے گا عالم میں خلل میرے بعد


ابن آدم کی جبلت ہے عناصر کا فساد
ختم ہوگی بھی تو یہ جنگ و جدل میرے بعد


کیسے سورج سے نبرد آزما ہوگا کوئی
کون کھیلے گا شررؔ آگ سے کل میرے بعد