کہیں کیا خندہ لب کیوں ہم ہیں یارو

کہیں کیا خندہ لب کیوں ہم ہیں یارو
ہمارے پاس بھی کچھ غم ہیں یارو


قتال غم تو لاکھوں مل رہے ہیں
مگر کچھ ہی شہید غم ہیں یارو


محبت میں بہ زعم جرأت دل
ہم ان میں ہیں جو مستحکم ہیں یارو


سیاست کے نشے میں اہل دانش
شکار لغزش پیہم ہیں یارو


ہماری مستیوں کا راز کیا ہے
کہ جب مدت سے تشنہ ہم ہیں یارو


محبت ایسی شیریں شے ہے جس میں
ہزاروں تلخیاں مدغم ہیں یارو