جستجو

کب سے قید ہوں
چلتے پھرتے زنداں میں
کانٹوں کی ردا اوڑھے ہوئے
پتھروں کا پیرہن پہنے ہوئے
کب سے ڈھونڈھ رہا ہوں
دیس دیس
جنگل جنگل
صحرا صحرا
خود شناسی کی بے پناہ دولت
خود کو پا لینے کی یہ خواہش
نہ جانے کب تک اجاگر رہے گی
اور لے جائے گی
سفر در سفر
منزل بمنزل
نہ جانے
کہاں کہاں