جسم خالی ہے جان ہے خالی

جسم خالی ہے جان ہے خالی
زندگی کا مکان ہے خالی


تارے امید کے نہیں کوئی
آس کا آسمان ہے خالی


پیاس ناکام لوٹ آئی ہے
مے کی اک اک دکان ہے خالی


دل پڑا رو رہا ہے کھائی میں
عشرتوں کی چٹان ہے خالی


بولتا میں بھی ہوں کہا کس نے
میری اپنی زبان ہے خالی


کون دے گا دلاسا اے شاغلؔ
پیار تنہا جہان ہے خالی