آج

آج
یہ آج کیا ہے
کبھی تم نے سوچا بھی ہے
آج
یہ آج
تاریخ ہے اپنی تہذیب کی
اپنے انمول ماضی کی میراث ہے


آج
یہ آج کیا ہے
کبھی تم نے سوچا بھی ہے
آج
یہ آج
پیغام ہے
اپنے مستقبل تابناک و ضیا‌ پاش کا
اپنے فردا کی خوش رنگ تعبیر ہے


آج
یہ آج کیا ہے
کبھی تم نے سوچا بھی ہے
آج
یہ آج
صرف اک نہیں آج ہی
ہے یہ ماضی کی انمول میراث بھی
ہے یہ فردا کی
خوش رنگ تعبیر بھی