جینا ہے تو جینے کی محبت میں مرو جوشؔ ملیح آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جینا ہے تو جینے کی محبت میں مرو غار ہستی کو نیست ہو ہو کے مرو نوع انسان کا درد اگر ہے دل میں اپنے سے بلند تر کی تخلیق کرو