جھیل کنارے
جھیل کنارے رہنے والی
موتی جیسے چہرے والی
تم کو میری خبر نہیں ہے
ایک ہمارا شہر نہیں ہے
گنجائش بھی نہیں ہے کوئی
کبھی ملیں گے ہم دو راہی
یعنی دور کے ڈھول ہنوز
اک دوجے سے ہیں محفوظ
عشق کہ خاطر بالکل ٹھیک
کبھی نہ آئیں گے نزدیک
اسے سہولت جان کے میں نے
دل والی ہو مان کے میں نے
اپنی طرف سے بنا اجازت
شروع بھی کر دی تم سے محبت
آؤ دیکھو جھیل کنارا
کھڑا ہوں میں امید کا مارا