چاہے جینا بھاری ہے
چاہے جینا بھاری ہے
مرنا اک غداری ہے
آگ لگا دے دنیا کو
دل میں گر چنگاری ہے
تیری شہرت ہفتہ بھر
میری لمبی پاری ہے
کونا تنہائی اندھیر
اپنی گہری یاری ہے
تیرے نام کی اب گھر میں
اک خالی الماری ہے
مرگھٹ کے اے بوڑھے پیڑ
کیا تو میری سواری ہے
حال مرا پوچھا تو کہہ
ایک قیامت جاری ہے