جذبہ و احساس کی شدت کا اندازہ ہوا

جذبہ و احساس کی شدت کا اندازہ ہوا
ہر نفس ہر سانس میں چاہت کا اندازہ ہوا


خواب چہرہ سرد لب آنکھوں میں چنگاری کی رت
وقت رخصت دل کی کیفیت کا اندازہ ہوا


ہجر کا موسم جب آئے وصل کی خوشبو کھلے
فاصلوں کے درمیاں قربت کا اندازہ ہوا


قطرۂ شبنم میں دیکھوں شعلگی کا مد و جزر
صبح سے ہی شام کی صورت کا اندازہ ہوا


دیکھ کر آتش بجاں کچھ مضطرب وہ بھی ہوئے
ان سے مل کر درد کی دولت کا اندازہ ہوا