جلووں کی ہے بارگاہ میرے دل میں جوشؔ ملیح آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جلووں کی ہے بارگاہ میرے دل میں غلطیدہ ہیں مہر و ماہ میرے دل میں اس دور خرد میں عشق گم ہو جاتا ملتی نہ اگر پناہ میرے دل میں