جان اک بت پہ فدا کرتے ہو کیا کرتے ہو
جان اک بت پہ فدا کرتے ہو کیا کرتے ہو
پھر بھی امید وفا کرتے ہو کیا کرتے ہو
ہم سے پیمان وفا کرتے ہو کیا کرتے ہو
ترک دستور وفا کرتے ہو کیا کرتے ہو
وعدہ کرتے ہو وفا کرتے ہو کیا کرتے ہو
جرم قانون جفا کرتے ہو کیا کرتے ہو
کر کے کونین کو زنجیرئ گیسوئے دراز
زلف پیچاں کو دوتا کرتے ہو کیا کرتے ہو
خاک میں ہم کو ملایا تو بہت خوب کیا
اب پشیمان ہوا کرتے ہو کیا کرتے ہو
ہم کو خود کر کے گرفتار بلا حضرت دل
اب یہ کہتے ہو برا کرتے ہو کیا کرتے ہو
گھر جو زنداں ہے تو ویرانہ بنا دیتا تھا
در و دیوار تکا کرتے ہو کیا کرتے ہو
خون دل اشکوں سے بولا یہ امنڈ کر کل رات
آپ ہی آپ بہا کرتے ہو کیا کرتے ہو
پیرہن جو کہ گریباں ہی رہا اور نہ جیب
اس کو بیٹھے جو سیا کرتے ہو کیا کرتے ہو